اسلام آباد(بیوروچیف)وزارت خزانہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کے 31 سرکاری کاروباری اداروں نے خزانے کو 730 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے ۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا ادارہ بن گیا۔ یہ رپورٹ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت تیار کی گئی ہے ۔ نیشنل ہائی ویز نے سب سے زیادہ 168.5ارب روپے کا نقصان کیا۔ اس کے بعد پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے قومی خزانے کو 102ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔پی آئی اے اس سال 97.5ا رب روپے کے خسارے میں رہی۔سب سے زیادہ نقصان میں رہنے والے 10اداروں نے 650 ارب کا نقصان پہنچایا۔ ان دس اداروں میں این ایچ اے ، پی آئی اے اور پاکستان ریلویز کے ساتھ باقی 7ادارے پاور سیکٹر کی کمپنیاں ہیں ۔ پاور سیکٹر اس وقت سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا سیکٹر بن گیا ہے ۔ دس بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے 376ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔مالی سال 2021-22 کے حوالے تیار رپورٹ نے کئی غلط طور پر گردش کرنیوالی باتوں کی حقیقت آشکار کردی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2022 میں پنجاب کی چار سمیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں خسارے میں رہی ہیں۔ پی آئی اے سب سے زیادہ خسارے والا ادارہ نہیں ہے۔
