53

ملک بجلی کے ایک اور بڑے بریک ڈائون سے بچ گیا

اسلام آباد (بیوروچیف)بلیک سٹارٹ فیسیلٹی سے ملک بجلی کے بریک ڈائون سے عارضی طور پر بچ گیا تاہم خدشہ ابھی بھی برقرار ہے۔بجلی کے بریک ڈان سے بچنے کیلئے پاور ڈویژن نے بلیک سٹارٹ ٹیکنالوجی کا سہارا لے لیا، پاور سسٹم کو دھچکوں سے بچانے کیلئے ملک میں اس وقت پانچ مقامات پر بلیک سٹارٹ فیسیلٹی موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق چند روز قبل گدو میں 500 اور 220 کے وی ٹرانسمیشن لائنز کی ٹرپننگ ہوئی، تاہم بلیک سٹارٹ سسٹم حرکت میں آنے سے پاور سسٹم بیٹھنے سے بچ گیا۔وارسک ڈیم، تربیلا ڈیم اور منگلا ڈیم پر بلیک سٹارٹ فیسیلٹی فعال ہے تاہم اوچ پاور پلانٹ پر اس ٹیکنالوجی کا تجربہ ناکام ہوچکا ہے۔بلیک سٹارٹ فیسیلٹی نہ ہونے پر نیپرا نے این ٹی ڈی سی اور این پی سی سی کو وارننگ جاری کی تھی۔دوسری طرف گڈو تھرمل پاورپلانٹ کے سوئچ یارڈ میں فنی خرابی کو دور نہ کیا جاسکا۔ذرائع کے مطابق 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود پاور پلانٹ کے سوئچ یارڈ کے بریکر کی مرمت نہ ہوسکی۔پاور ہاس ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا بریکر خریدنے میں تقریبا 15 روز لگ سکتے ہیں جب کہ متبادل ہائی ٹرانسمیشن لائن بھی شدید دھند کے باعث ٹرپ کرگئی ہے جس کے باعث سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں کو بجلی کی فراہمی 5 گھنٹے سے معطل ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ دھوپ نکلنے تک بجلی کی بحالی مشکل ہے۔دوسری جانب سکھرڈویژن میں شدید سردی اور دھند کا راج ہے جس وجہ سے مختلف اضلاع میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔دھند کے باعث سیپکو کے مختلف 250 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے، متاثرہ اضلاع میں سکھر، شکارپور، لاڑکانہ،گھوٹکی اور دیگراضلاع شامل ہیں۔ سیپکو حکام کا کہنا ہے کہ دھوپ نکلنے اور دھندچھٹنے کے بعد ٹرپ فیڈرز کی بحالی کا کام شروع ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں