112

ریٹائرمنٹ کی عمر 62سال ، پنشن ریفارمز تیار

اسلام آ باد(بیوروچیف)نگران حکومت نے پے اینڈ پنشن کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں پنشن اصلاحات کا فیصلہ کر لیا ۔ فنا نس ڈویژن نے ان اصلاحات پر عملدرآ مد سے قبل اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سمیت وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں سے رائے طلب کی ہے۔ وفاقی کا بینہ کی منظوری کے بعد اصلاحات کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دینے کے بعد عمل درآ مد کا نو ٹیفیکیشن جاری ہو گا۔ذ رائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بعض ترامیم پر تحفظات کا اظہار کیا ۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے رائے دی ہے کہ ریٹائر منٹ کی عمر 62سال کر دی جائے،اصلاحات بعد صرف ایک پنشن ملے گی ، دو بارہ ملازمت کی صورت میں پنشن یا تنخواہ کی آپشن ،کمیوٹیشن فا رمولا 35سے کم کرکے 25فی صد کر دیا جا ئے گا ، نئی اصلاحات تحت وفاقی حکومت کیملازمین ریٹائر منٹ سے قبل سروس کیآخری 36ماہ کے دوران حاصل قابل پنشن مراعات کے 70فی صد کی بنیاد پر مجموعی پنشن کے حق دار ہوں گے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا موقف ہے کہ ا س فیصلہ سے ان ملازمین میں تشویش پید اہوگی جو سروس کے آ خری سال میں ریٹائر ہوتے ہیں۔ نئی اصلاحات کے تحت قبل از وقت ریٹائر منٹ کی حوصلہ شکنی کیلئے جلد ریٹائر منٹ پر تین سے دس فی صد تک جر مانہ عائد کیا جاسکے گا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا موقف ہے کہ بعض ملازمین کی جلد ریٹائر منٹ کی در خواست جینوئن ہوتی ہیلہذا جر مانہ نہیں لگانا چا ہئے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے فنا نس ڈویژن کو رائے دی ہے کہ نئی اصلاحات سے سر کاری ملازمین کا مورال گرے گا اس لئے پنشن ادائیگی کا بوجھ کم کرنے کیلئے ر یٹائر منٹ کی عمر 60سے بڑھاکر 62سال کر نے کی تجویز پر غور کیا جا ئے۔ پنشن کی دیگر اصلاحات کے تحت پنشن میں کوئی بھی اضافہ ر یٹائر منٹ کے وقت طے کی گئی پنشن پر دیا جا ئے گا۔ خاندانی پنشن شریک حیات کی موت اس کے حق دار ہونے کے بعد صرف دس سال کی زیادہ سے زیادہ مدت تک کیلئے اہل خا ندان کے باقی افراد کیلئے قابل عمل ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں