فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) سی ٹی او مقصود احمد لون نے شہر کی اہم شاہراہوں اور چوراہوں پر ڈیوٹی کرنیوالے سیکٹر انچارج اور ٹریفک وارڈنز کے ٹارگٹ ڈبل کر دیئے، چالان اور لرنر لائسنس کا ٹارگٹ کا فیڈ بیک نہ دینے والے سیکٹر انچارج اور ٹریفک وارڈنز کو وارننگ’ شوکاز نوٹس اور محکمانہ سزا دینے کے احکامات جاری کر دیئے۔ شہریوں کے بلاوجہ چالان اور زبردستی لرنر لائسنس بنا کر ریونیو جمع کرنا ہی اصل ٹارگٹ۔ شہر بھر میں ٹریفک کا نظام خراب سے خراب ترین ہونے لگا۔ سٹی ٹریفک پولیس نے اپنا اصل کام بھلا کر تمام تر توجہ چالانوں تک مرکوز کر رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق سی ٹی او فیصل آباد مقصود احمد لون نے شہر بھر کے سیکٹر انچارج اور ٹریفک وارڈنز کو روزانہ 100 چالان اور لرنر لائسنس بنانے کا ٹارگٹ دے رکھا ہے۔ اور شہر کی بعض اہم شاہراہوں اور چوراہوں جہاں ہروقت شہریوں کا رش ہوتا ہے اس میں سوساں روڈ’ ٹوٹل پمپ چوک میں ڈیوٹی کرنے والے سیکٹر انچارج اور ٹریفک وارڈنز کو ٹارگٹ ڈبل کرتے ہوئے 200 چالان اور لرنر لائسنس بنوانے کا حکم دے دیا۔ ٹارگٹ پورا کر کے فیڈبیک نہ دینے والوں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ان کا دیگر سیکٹر کے ساتھ موازنہ بھی کیا جائے گا۔ ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو شوکاز نوٹس اور سزا ملے گی۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے دور میں نگران حکومت نے چالانوں کی شرح میں کئی سو گنا اضافہ کر رکھا ہے اور وارڈنز ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی بجائے دھڑا دھڑ گاڑیوں’ موٹرسائیکل سواروں کے چالان کرتے نظر آتے ہیں اور بھاری جرمانوں کی وجہ سے لڑائی جھگڑے بھی معمول بن چکے ہیں جبکہ سی ٹی او مقصود احمد لون کی طرف سے روزانہ کی بنیاد پر چالان کرنے اور لرنر لائسنس کے ٹارگٹ دینا کسی صورت درست نہیں ہے اور غریب عوام کے بلاوجہ چالان کر کے قومی خزانہ کو بھرا جا رہا ہے۔ شہری حلقوں نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی’ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور’ آر پی او فیصل آباد ڈاکٹر عابد خان’ سی پی او کیپٹن (ر) محمد علی ضیاء اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ خدارا غریب عوام پر رحم کیا جائے اور بلاوجہ ٹریفک چالان کرنے پر جرمانوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔
