پشاور (نامہ نگار)عمران خان کی ہدایت پر خیبرپختونخوا اسمبلی آج ٹوٹے گی یا نہیں؟ پی ٹی آئی قیادت تقسیم ہوگئی ۔وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان، سابق وزیراعلی پرویز خٹک اور شوکت یوسفزئی اسمبلی آج توڑنے کے مخالف نکلے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ اسمبلی آج توڑی گئی تو الیکشن رمضان میں ہوگا الیکشن عید کے بعد ہونا چاہیے، عمران خان کا مقف ہے کہ رمضان میں الیکشن ہوا تو بھی ٹرن آئوٹ اچھا ہوگا۔وزیراعلی خیبرپختونخو آئین کے آرٹیکل 112 کے تحت گورنر کو سمری بھیجیں گے، 48 گھنٹوں میں گورنر سمری پر دستخط کریں گے، گورنر اگر دستخط نہیں کرتے تو اس صورت میں اسمبلی خود بخود تحلیل ہوجائے گی۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل پنجاب اسمبلی میں پرویز الہی پر اعتماد کا ووٹ لیا گیا تھا جس کے بعد وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی نے عمران خان کی ہدایت پر اسمبلی تحلیل کی سمری گورنر کو ارسال کی تھی جس پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کی جانب سے دستخط نہیں کیے گئے، جس کے48 گھنٹے بعد اسمبلی خود بخود تحلیل ہوگئی تھی۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے کے پی اور پنجاب اسمبلی کے بعد اب وفاق پر نظریں جما لیں، کپتان نے وزیراعظم شہباز شریف کیخلاف اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا۔عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی کے حوالے سے پلان کرلیا ہے، مسلم لیگ ن کے ایم این اے رابطے میں ہیں، پہلے ان کا ٹیسٹ کریں گے پھر اپنی پارٹی میں شامل کریں گے’ انہوں نے کہا کہ ہم شہباز شریف کی نیندیں حرام کرنے والے ہیں، نگران سیٹ اپ کے لیے قومی اسمبلی میں واپس جاسکتے ہیں، ہم اسمبلی میں نہ گئے تو یہ راجہ ریاض سے مل کر نگران سیٹ اپ بنالیں گے۔
33