78

NA-101 کا معرکہ ، لیگی امیدوار دوسری مرتبہ شکست، رانا عاطف کی لاٹری نکل آئی

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جنرل الیکشن 2024ء کے نتائج آنے کے ایک ہفتہ کے بعد بھی گھروں’ دکانوں’ بازاروں’ سیاسی ڈیروں پر بحث و مباحثے جاری ہیں’ فیصل آباد شہر کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان مسلم لیگ ن کو کلین بولڈ ہونے کا سامنا کرنا پڑا’ شہر کے قومی اسمبلی کے 4اور صوبائی اسمبلی کے 11حلقوں میں ایک بھی لیگی امیدوار کامیاب نہیں ہو سکا۔ جس پر امیدواروں کے ساتھ ساتھ لیگی قیادت اور کارکن تذبذب کا شکارہیں۔کارکن بعض امیدواروں کی شکست پر افسردہ اور بعض امیدواروں کی شکست پر خوش بھی ہیں کیونکہ وہ ان امیدواروں کو ان کی ناکامی کا ذمے دار ان کی ذات کو ہی قرار دے رہے ہیں۔ لیگی کارکنوں کا کہنا ہے کہ بعض امیدواروں کا نامناسب رویہ اور کارکنوں سے دوری ان کی شکست کا باعث بنی’ فیصل آباد شہر کے قومی اسمبلی کے پہلے حلقہ این اے 101میں پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں عرفان منان کو 45269ووٹوں سے شکست ہوئی اور وہ اپنے اس حلقہ سے دوسری مرتبہ شکست کھانے والے لیگی امیدوار بن گئے۔ 2002ء کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے اس حلقہ کا نمبر این اے 83تھا جس میں میاں عرفان منان نے انتخابی نشان شیر کے ساتھ الیکشن لڑا اور وہ مسلم لیگ ق کے امیدوار مشتاق علی چیمہ سے شکست کھا گئے تھے۔اس الیکشن میں مشتاق علی چیمہ نے 38278′ پیپلز پارٹی کے امیدوار اعجاز ورک نے 37431جبکہ لیگی امیدوار میاں عرفان منان نے 24111ووٹ لئے تھے۔ اس الیکشن میں بھی انہیں 14167ووٹوں سے شکست ہوئی تھی۔ اس حلقہ کے ووٹرز ‘ سپورٹرز کا کہنا ہے کہ میاں عرفان منان کا لیگی کارکنوں کے ساتھ سا تھ حلقہ کے عام لوگوں کے ساتھ بھی رویہ نامناسب رہا۔ جو ان کا 2024ء کے الیکشن میں شکست کا باعث بنا۔ 2024ء کے الیکشن میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار رانا عاطف کی تو ایک طرح سے لاٹری نکل آئی انہیں134840ووٹ ملے اور وہ 45269ووٹوں کی برتری سے حلقہ این اے 101کے ایم این اے منتخب ہو گئے۔ جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں عرفان منان 89571ووٹ حاصل کر سکے۔ اس حلقہ میں 8فروری کو ہونے والے جنرل الیکشن میں 393پولنگ اسٹیشنز اور 990پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 535081تھی۔ جس میں 265835ووٹ ڈالے گئے۔جن میں 6826ووٹ مسترد ہوئے۔ اس طرح ووٹوں کی شرح کا تناسب 49.68فیصد رہا۔ اس حلقہ میں تیسری نمبر پر تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار اسد اقبال نے 11444ووٹ حاصل کئے۔ چوتھے نمبر جماعت اسلامی کے امیدوار شیخ محمد مشتاق نے 5979ووٹ حاصل کئے۔ چوتھے نمبر پر پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے فیاض احمد نے 1685ووٹ لئے۔اس حلقہ میں پاکستان مسلم لیگ ن ‘جماعت اسلامی ‘پاکستان مرکزی مسلم لیگ’ تحریک لبیک پاکستان ‘ پاکستان نظریاتی پارٹی سمیت آزاد امیدواروں کی تعداد 33تھی۔ جن میں رانا عاطف کو پاکستان تحریک انصاف کی حمایت حاصل تھی۔ حلقہ این اے 101کے زیادہ تر علاقے پوش ایریاز پر مشتمل ہے جہاں پر پاکستان مسلم لیگ ن کا بھی اچھا خاصا ووٹ بنک ہے مگر لیگی امیدوار میاں عرفان منان نے مناسب ا نداز سے اپنی انتخابی مہم نہیںچلائی اور ا س طرح شکست ان کا مقدر بن گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں