اسلام آباد(بیوروچیف)پی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ ایک بار پھر التوا میں پڑ گیا۔نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو گزشتہ سال ستمبر میں جنگی بنیادوں پر شروع کیا تھا لیکن اب تک نجکاری کے لئے درکار کئی بنیادی کام انجام نہیں پا سکے اور اب جنوری 2024 میں حکومتی حلقوں کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق یکدم خاموشی اختیار کرلی ہے ۔نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کو جنوری 2024 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا ۔نجکاری کمیشن نے ایک بین الاقوامی مالیاتی مشیر کا تقرر بھی کیا تھا۔ بین الاقوامی مالیاتی مشیر نے 27 دسمبر کو اپنی رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کو دو حصوں میں تقسیم کیا جانا تھا۔ پی آئی اے کے اندر سے ایک کور کمپنی بننا تھی جس کی نجکاری کی جانی تھی۔ پی آئی اے کو تقسیم کر کے ایک ہولڈنگ کمپنی بنانے کا طے کیا گیا تھا جس کے اکاؤنٹ میں پی آئی اے کے تمام قرضہ جات کو منتقل کیا جانا تھا۔ اس منصوبہ کا مقصد پی آئی اے کو قرض کے بوجھ سے آزاد کر کے جلد اس کو بیچنا تھا۔نجکاری کے عمل سے گہری آگاہی رکھنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ نجکاری کمیشن، وزارت خزانہ اور وزارت ہوا بازی نے کئی بار رپورٹ نگراں وزیر اعظم کو پیش کی لیکن اب تک وزارت خزانہ 261 ارب روپے کی لائبلیٹی کی ہولڈنگ کمپنی کو منتقلی پر کوئی فیصلہ نہیں کرواسکی۔ 80ارب کا این او سی جاری کرنے پر فیصلہ نہ ہوسکا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اب منتخب حکومت ہی اب پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ کرے گی۔
