انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)ترکیہ کی100 سالہ تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ، ترکیہ اور شام میں شدید زلزلے کے باعث175افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ سیکڑوں زخمی، کئی عمارتیں بھی ملبے کا ڈھیر بن گئیں، بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ترکیہ میں شدید زلزلے سے عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، زلزلے کے خوف لوگ سڑکوں پر نکل آئے، امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی ہے۔ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے 23 کلومیٹر جنوب میں تھا، جبکہ گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔زلزلے کے سبب خوفزدہ لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات سوا 4 بجے آیا، جب بیشتر لوگ سوئے ہوئے تھے۔ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ریسکیو اداروں کی ٹیموں کے علاوہ مقامی افراد بھی ملبے تلے دبے افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔زلزلے سے کہرمان، عثمانیہ، ملاطیا، دریار بکر سمیت 10 شہر زیادہ متاثر ہوئے۔ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ شاکس ترکیہ کے وسطی علاقوں میں بھی محسوس کئے گئے جن کی شدت 6.7 ریکارڈ کی گئی، آفٹر شاکس تقریبا 11 منٹ بعد محسوس کئے گئے۔زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن، لبنان، جارجیا اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے۔واضح رہے کہ ترکیہ میں 1939 میں بھی 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 30 ہزار افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، ترکیہ میں25 سال کے دوران 7 یا اس سے زیادہ شدت کے7 زلزلے آئے۔
61