56

آمدن کم’ بل زیادہ ‘ عوام سراپا احتجاج

گوجرہ’ تاندلیانوالہ’ ٹھیکریوالہ (نامہ نگار) بجلی کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ نے عوام کے ہوش اڑادئیے۔عوام سراپا احتجاج بن گئے ۔بار بار فی یونٹ قیمت میں اضافہ نے عوام کی کمرتوڑ کر رکھ دی۔ہو شربا مہنگائی سے عوام بجلی بل اد اکر نے سے قاصرہوگئے ،بجلی کے بلوں میںبلا جوازبھاری ٹیکسزنے عوام کی چیخیں نکلوادیں ہیں اور پوری قوم بجلی بلوں کا روناروتی دکھائی دے رہی ہے۔کئے گئے ایک سروے رپورٹ کے مطابق عوامی حلقوں نے بتایاکہ حکمرانوں نے عوام کو زہنی مریض بنا دیاہے ان کے گھروں میں چوہلے بند ہو چکے ہیں اوربھوک وافلاس نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں قبل ازیں ادا کئے گئے بجلی بلوں کے قرض اتارے نہیں جا سکے تھے کہ اب دو بارہ پہلے سے زیادہ بل انہیں وصول ہو چکے ہیں جو ان کی پہنچ سے باہر ہیں ان میں اب سکت نہیں رہی کہ وہ بلوں کوادا کر سکیں ۔اتنی ان کی انکم نہیں جتنے کہ ان کو بجلی کے بل بجھو ائے جارہے ہیں ۔عوامی حلقوں نے کہاکہ ان ظالمانہ ٹیکسزکے ساتھ بجھوائے جانے والے بلوں نے ان کی راتوں کی نیندیں اور دن کا سکون چھین لیاہے وہ تو پہلے ہی بے روزگاری کا شکار ہیں عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ ان کی حالت زار پر رحم کھایا جائے اوربجلی بلوں میں ڈالے گئے ٹیکسزسے نجات دلائی جائے۔ دریں اثناء بجلی کے بلوں میں ٹیکسز اور اضافی یونٹس کے ستائے عوام اور تاجر سڑکوں پر آگئے۔ حکومت اور محکمہ واپڈا کے خلاف شدید احتجاج بجلی کے بل جلا دئیے احتجاج میں تاجروں ۔ شہریوں کی بڑی تعداد میں شرکت بجلی کے بلوں میں عائد ظالمانہ ٹیکسز اور قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کر دیا۔ماھی چوک میں تاجر اور شہری حکومت کے خلاف پھٹ پڑے ۔ مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سے ہمارے کاروبار بندہو چکے ہیں ۔ 14 اگست کو آزادی کا جشن منانے نکلے تھے۔ اب بھی گھروں سے نکلو ورنہ یہ ہمیں زندہ درگور کر دینگے۔ مظاہرین نے مزید کہا کہ شرافیہ اس ملک کو لوٹ کر کھا گئی ۔ سارا بوجھ غریب عوام پر ڈال دیا۔ آٹا مہنگا ,چینی مہنگی ,بجلی مہنگی کوئی چیز سستی ہے توبتائیں تاجرپھٹ پڑے اور عوام سڑکوں پر نکل آئی کسی صورت بجلی کے بل جمع نہیں کرائیں گے تاجروں کا اعلان تاجروں اور شہریوں نے بجلی کے بل جلا ڈالے تاجروں اور شہریوں نے 29اگست کو شدید احتجاج کرنے کا اعلان کردیا ۔ علاوہ ازیں آمدن کم بجلی کے بل زیادہ ،گھروں کی اشیا فروخت ہونے لگی ،غریب شہریوں کا ادھار بند،لاکھوں کے مقروض ،دو وقت کی روٹی کا نوالا بھی چھین لیا ،تفصیلات کے مطابق بجلی کے بھاری بھرکم بلوں نے غریب عوام کا جینا حرام کر دیا شہریوں کا کہنا ہے کہ جتنی ہماری تنخواہ ہے اس سے ڈبل ہمیں بل آ رہے ہیں پہلے بھی گھر کی اشیا فروخت کر کے بجلی کے بل جمع کروائے اور رواں ماہ تو بجلی کے بلوں نے خودکشیاں کرنے پر مجبور کر دیا ہے کاروبار بند ہو چکے ہیں روز گار مل نہیں رہا دوکانوں سے ادھار ملنا بند ہو چکا ہے لاکھوں کے مقروض ہو چکے ہیں بچوں کو بھوکے مرتے دیکھ کر غریب عوام کیا کرے گی یہی وجہ ہے کہ علاقہ میں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہو چکاہے اور دن دیہاڑے شہریوں کولوٹ لیا جاتا ہے شہری اپنے گھروں میں محفوظ نہیں ہے ہمارے حکمرانوں نے ہمیں دیا کیا ہے سوائے غربت کے ان کے اپنے بچے ارب پتی اور ہمارے بچے بھوکے روٹی کو ترس رہے ہیں اور یہ کہتے ہیں ہم نے پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا ہے عوام ڈیفالٹ کر چکی ہے جگہ جگہ احتجاج کر کے سڑکیں بلاک کی جا رہی ہے موجودہ حالات سول نافرمانی کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں لیکن ریاست پاکستان کے ٹھیکیدار وں کو مہنگائی کی چکی میں پستے عوام نظر ہی نہیں آ رہے اور مزید بیڑہ غرق کرنے پر تلے ہوئے ہیں اپنی فریاد کس کو سنائے شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر مہنگائی پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو جس طرف حالات تیزی سے بڑھ رہے ہیں تو کسی کے کنٹرول میں نہیں رہے گے خدا راہ عوام کو ریلیف فراہم کریں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں