31

آڈیو لیکس کی گونج قومی اسمبلی کے ایوان تک پہنچ گئی

اسلام آباد (بیوروچیف) سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کی جانب سے عدلیہ سے متعلق آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے بنائے گئے اعلیٰ اختیاراتی عدالتی کمیشن کی کارروائی روکنے اور نوٹیفکیشن معطل کرنے کے فیصلے کا معاملہ قومی اسمبلی پہنچ گیااوراس سلسلہ میں کل ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اس پر حکومت کی طرف سے انتہائی سخت ردعمل دیئے جانے کا امکان ہے،کل ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی بھی شرکت کا امکان ہے ۔ اعلیٰ پارلیمانی ذرائع نے بتایا ہے کہ ارکان عدالت کے فیصلے کی مذمت اور نامنظوری کے لیے ایوان میں قرارداد لانے پر غور کر رہے ہیں۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور اعوان بھی ایوان میں موجود ہوں گے جو اس معاملے میں حکومت کو قانونی مشاورت فراہم کریں گے ۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت اس معاملے کو دیکھنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے پر غور کر رہی ہے اور کمیٹی وفاقی حکومت سے معاملے کی تحقیقات کے لیے مختلف ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کا کہہ سکتی ہے جو اپنی رپورٹ متعلقہ کمیٹی کے ذریعہ طے شدہ وقت کے اندر پارلیمنٹ/کمیٹی کو پیش کرے گی۔ ارکان عدالت کے فیصلے پر بھی بات کریں گے ۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کردار بھی جانچ پڑتال کی زد میں آئے گا جنہوں نے حکم نامہ تیار کیا اور اتفاق سے ان کے قریبی خاندان کے افراد کی آڈیو اس معاملے میں شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں