56

اربوں کی کرپشن کے الزامات ‘ موٹروے کا اہم منصوبہ لٹک گیا

اسلام آباد(بیوروچیف)مٹیاری اور نوشہرو فیروز میں ضلعی انتظامیہ کے اعلی حکام اور پیپلز پارٹی کے بعض رہنمائوں کے مبینہ فرنٹ مینوں نے سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبے سے5.8 ارب روپے کا غبن کیا ہے جو ابھی بھی کاغذی کارروائی کے مرحلے میں ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب)کی جانب سے مبینہ غلط کارروائیوں کی تحقیقات پر ریفرنس دائر کرنے میں نچلے کیڈر کے افسران اور بعض صوبائی وزرا کے مبینہ ساتھیوں کو نشانہ بنا تے ہوئے ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا ہے۔ نیب سکھر میں حکام سے رابطہ کیا گیا تو نیب آرڈیننس میں نئی ترمیم کے مطابق وہ احتساب بیورو کی جانب سے جاری یا کسی اور تحقیقات پر میڈیا سے بات نہیں کر سکتے , جبکہ سابق صوبائی وزیر برائے ریونیو اینڈ ریلیف مخدوم محبوب زمان نے منصوبے سے کوئی کک بیک لینے کی تردید کی۔تزویراتی لحاظ سے اہم سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبے کا مستقبل گیر یقینی صورتحال کا شکار ہے جو سندھ حکومت کے افسران اور سیاستدانوں کی بدعنوانی سے تباہ ہوکر رہ گیا ہے۔ اگرچہ منصوبے کا تعمیراتی کام شروع کیا جانا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں