58

اسرائیل کا وحشی ،ایک رات میں غزہ پر اڑھائی ہزار بم گرادیئے

غزہ(مانیٹرنگ ڈیسک)نہتے فلسطینی عوام پر اسرائیل نے ایک رات میں ڈھائی ہزار حملے کردیئے’اسرائیلی حملوں میں مزید280 فلسطینی شہید ہو گئے۔اسرائیلی بمباری سے شمالی غزہ کھنڈر بن گیا، شمالی غزہ میں ہسپتالوں کے اطراف پھرسے بمباری کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔اسرائیل نے بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں کو بھی نہ بخشا اور تین پناہ گزین کیمپوں پر بھی بم برسا دیے، غزہ میں وحشیانہ بمباری کاسلسلہ جاری ہے، وسطی غزہ میں البریج پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج نے گھروں کو نشانہ بنایا، مکمل اندھیرے اور انٹرنیٹ و مواصلات کے مکمل بلیک آٹ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی اور غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کے شدید بے رحمانہ اور سفاکانہ حملے جاری ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کو ایک ماہ مکمل ہونے کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد 10ہزار سے زائد ہوگئی ہے، اِن میں5ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں جبکہ غزہ میں 26 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں،اسرائیلی وزیراعظم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ برقرار رکھتے ہوئے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود غزہ میں جنگ بندی سے انکار کردیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی نہیں ہوگی۔ امریکا اور اسرائیل کی حامی طاقتیں جنگ بندی کی مخالف ہیں جب کہ باقی دنیا تماشائی کا کردار نبھارہی ہے، غزہ میں نہ کھانا، نہ پانی، ایندھن نہ بجلی، حالات ہر دن پہلے سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔اقوام متحدہ کے تمام بڑے اداروں کے سربراہان سمیت 18 تنظیموں نے غزہ میں شہریوں کی اموات پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی تمام اہم ایجنسیوں کے سربراہان نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے سربراہان نے کہا کہ تقریبا ایک ماہ سے دنیا اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں بگڑتی صورتحال کو ہولناک شکل اختیار کرتے دیکھ رہی ہے جس میں ہزاروں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوچکا ہے۔یونیسیف، عالمی ادارہ خوراک اور عالمی ادارہ صحت سمیت 18 تنظیموں کے سربراہان نے اسرائیل پر حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو سرحد پار حملے کے بعد سے دونوں جانب ہونے والے خوفناک نقصان کو بیان کیا۔اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 23 ہزار زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں