41

اسمبلیوں کی مدت 4سال کرنے کی تجویز

اسلام آباد(بیوروچیف)پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس نے وفاقی اور صوبائی اسمبلیوں کی پانچ سال کی آئینی مدت کم کر کے 4سال کرنے کی تجویز دے دی ، وزیراعظم کی مدت صرف دو مرتبہ ہونی چاہئے ، ترقیاتی فنڈز ارکان پارلیمنٹ کے بجائے پارلیمنٹ ایکٹ کے تحت استعمال ہوں، ارکان پارلیمنٹ کے لیے خاندان کے افراد کی حدمقرر ہونی چاہئے ،کابینہ کی تعداد 25 تک ، ہرسال کو الیکشن سال ہوناچاہئے سینٹ الیکشن براہ راست ، ریزرو نشستیں ختم ، نگران حکومت نہیں آزاد الیکشن کمیشن ، اور امریکی طرز پر جہاں کانگرس کے انتخابات ہر دوسال بعد اور صدارتی انتخابات چار سال بعد ہوتے ہیں الیکشن کے میکنزم کو تبدیل کیا جانا چاہئے جہاں بعض سطح پر حکومتوں کے الیکشن ہر سال ہوتے ہیں اسی طرح پاکستان میں بھی مختلف سطح پر ہرسال الیکشن سال ہونا چاہئے ، وزارت منصوبہ بندی کے تھنک ٹینک پائیڈ نے ملک کے سیاسی وسماجی افق کے لییمنشور جاری کر دیا ، دلچسپ امر یہ ہے کہ پائیڈ نے اپنی رپورٹ میں پلاننگ کمیشن کو ختم کرنے کی بھی تجویز دی اور نیا گروتھ کمیشن قائم کرنے کی تجویز دے دی ، رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ پاکستان عالمی معیشت میں زیادہ تر ایمرجنسی وارڈ میں رہا اور تاریخ میںز یادہ تر آئی ایم ایف کے پاس ہی جانا پڑا، بلاشبہ پاکستان کے معیشت ، پالیسی سازی ، گورننس اور کاروباری نظام میں بہت گہرے اور اہم معاملات ہیں جنہوں نے اہم آئی ایم ایف کا عادی بنا دیا ہے، پارلیمینٹرینز کی توجہ قانون سازی کیذریعے پالیسی اور فیصلہ سازی پر ہونی چاہئے ، قانون ساز صرف قانون سازی کریں ، ان کی ترقیاتی منصوبوں اور ایگزیکٹو کے فیصلوں میں کوئی مداخلت نہیں ہونی چاہئے ، 10سے زیادہ قانون سازوں کو ایگزیکٹو پوزیشن پر نہیں ہونا چاہئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں