57

اسمگلنگ کیخلاف کارروائیوں سے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں نمایاں کمی

اسلا م آباد(بیوروچیف)وفاقی حکومت کی جانب سے ٹرانزٹ ٹریڈکی آڑ میں اسمگلنگ کیخلاف ٹھوس اقدامات کے نتیجے میں گذشتہ 2مالی سالوں کے دوران افغانستان کی پاکستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدات میں 6 ارب 7کروڑ ڈالرز کی نمایاں گراوٹ آئی ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق پاکستان کی جانب سے اسمگلنگ کیخلاف بھرپور کارروائیوں کے بعد افغانستان کی پاکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، مالی سال 2022-23 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 7ارب 10کروڑ ڈالرز سے کم ہو کر مالی سال 2024-25میں صرف ایک ارب3کروڑ ڈالرز پر آگیا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان نیٹرانزٹ ٹریڈکی آڑ میں اسمگلنگ پرقابو پانیاور ٹرانزٹ ٹریڈ کاغلط استعمال روکنے کیلئے موثراقدامات کیے جسکے نتائج حالیہ 2برس کے دوران برآمد ہوئے۔ذرائع کے مطابق مالی سال 2024-25 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں ایک ارب 86کروڑ ڈالرز اور سال2023-24 میں 4ارب 21کروڑ ڈالرز کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔مالی سال 2023-24 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈکا حجم 2ارب 89کروڑ ڈالرز تھا اور سال 2022-23 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 7ارب 10کروڑ ڈالرز تھی ۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک سے اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کے پختہ عزم کا اظہارکرتے ہوئے اسمگلنگ کیخلاف ملک گیر مہم تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں