63

اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات بہتر بنانے کیلئے گوہر خان کو آگے لایاگیا

اسلام آباد(بیوروچیف)عمران خان کی جانب سے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے دھیمے مزاج کے حامل بیرسٹر گوہر خان کا پی ٹی آئی چیئرمین کا انتخاب پاکستان کی سیاسی دنیا اور میڈیا کیلئے چونکا دینے والا واقعہ ہے۔سیاسی منظر نامے میں تیزی سے بدلتے واقعات کے ایک غیر متوقع موڑ پر عمران خان نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا اور بیرسٹر علی گوہر خان کو چیئرمین کے عہدے کیلئے اپنا امیدوار نامزد کر دیا۔یہ وہ کردار ہے جس پر عمران خان26سال سے تاحیات چیئرمین کا ٹائیٹل سینے پر سجائے قابض ہیں، اس اعلان سے سیاسی منظر نامے میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا پارٹی کے اندر سیاسی اختلافات اور الجھنوں کے بڑھتے دباو کا مقابلہ کرنے اور قیادت میں مبینہ غیر معمولی تقسیم روکنے کیلئے بادل ناخواستہ کیئر ٹیکر چیئرمین لانا پڑا، کیونکہ 9 مئی کے واقعات نے پی ٹی آئی کو پے در پے مشکلات اور الجھنوں کا شکار کر دیا تھا۔عمران خان جو اس وقت جیل میں ہیں اپنا بیشتر وقت قانونی تنازعات سے خوش اسلوبی سے نمٹنے کی سوچ میں گزارتے ہیں، چیئرمین کے عہدے سے دستبرداری ایک مشکل اور بڑا فیصلہ تھا، سیاسی پنڈت اس امر پر حیران ہیں کہ عمران خان نے ایک ایسے شخص کو کیونکر پارٹی میں آگے بڑھایا جس نے 2022 میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی حالانکہ پارٹی میں عمران خان کے وکلا سمیت بہت سے قابل اعتماد لوگ موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں