15

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کا مقدمہ پیش (اداریہ)

وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کا مقدمہ پیش کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے یو این کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی خونریزی روکنا ہو گی، فلسطین وکشمیر میں قتل عام ہر روز نئی جہنم کو جنم دیتا ہے دنیا خاموش تماشائی ہے، القدس دارالحکومت آزاد ریاست قائم کی جائے، بھارت 2019ء کے اقدامات واپس لے غزہ سمیت عالمی تنازعات سے نئے ورلڈ آرڈر کی گونج سنائی دے رہی ہے افغانستان میں داعش’ القاعدہ’ فتنہ الخوارج امن کیلئے خطرہ ہیں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کیلئے آنے پر پاکستان’ ایران’ لبنان’ فلسطین سمیت کئی ممالک کے وفد نے بائیکاٹ کر دیا اور جنرل اسمبلی کے ہال سے احتجاجاً باہر چلے گئے، وزیراعظم نے مزید کہا کہ صرف مذمت نہیں فلسطینیوں کی نسل کشی روکنا ہو گی، غزہ میں بچے زندہ جل رہے ہیں ان کا خون صرف اسرائیلی فوج نہیں ان مظالم پر خاموش رہنے والوں کے ہاتھوں پر بھی ہے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم دنیا کی توجہ کے طلبگار ہیں بھارت نے مہم جوئی کی تو منہ توڑ جواب دیں گے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں مصائب ختم کرنے کیلئے فلسطین کو اقوام متحدہ کے مستقل رکن کی حیثیت ملنی چاہیے انہوں نے کہا کہ اب لبنان میں اسرائیلی جارحیت شروع ہو گئی ہے، لبنان میں اسرائیل کی طرف سے جارحیت سے خطے میں بڑی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے،، وزیراعظم شہباز شریف کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کا مقدمہ پیش کر کے اور مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فورسز کے ظلم پر آواز اٹھا کر بڑی جرأت کا مظاہرہ کیا ہے مسلم ممالک کی طرف سے شہباز شریف کے خطاب کو سراہا جا رہا ہے، انہوں نے انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کو جھنجھوڑا ہے کہ وہ فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز کے مظالم پر آواز اٹھائیں غزہ کو صفحہ ہستی سے مٹانے بچوں عورتوں ضعیفوں کی نسل کشی رکوانے کیلئے عالمی قوتیں کردار ادا کریں، اسرائیلی فورسز نے اب لبنان میں پناہ لینے والے فلسطینیوں پر بھی بمباری شروع کر دی ہے مگر دنیا خاموش ہے لبنان میں اسرائیلی جارحیت سے خطے میں بڑی جنگ کے خطرات منڈلا رہے ہیں جس کا پوری دنیا کو سنجیدگی سے نوٹس لینا ہو گا، فلسطینیوں کی طرح مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگ بھی عرصہ سے آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں ان پر بھارتی فوج کے مظالم جاری ہیں مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی فورسز کے انسانیت سوز مظالم دنیا کی توجہ کے طلبگار ہیں 5اگست 2019ء کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی مقبوضہ وادی میں باہر سے لوگوں کو لاکر آباد کیا جا رہا ہے بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے جو ہرگز قابل قبول نہیں پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کو سفارتی سطح پر بھرپور حمایت کی ہے اور پاکستان چاہتا ہے کہ تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فوری حل کیا جائے کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے” وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کا مقدمہ پیش کر کے اقوام متحدہ کے مستقل اراکین کو بیدار کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز کے مظالم اور انکی نسل کشی کا نوٹس لیکر اسرائیلی بربریت کو رکوائیں پاکستان نے تو اس حوالے سے اپنا حق ادا کر دیا ہے اب عالمی قوتوں کو بھی اپنا مثبت کردار ادا کر کے فلسطین پر اسرائیلی بمباری اور گولہ باری بند کرانا ہو گی نیز جنوبی ایشیا میں مستقل امن کیلئے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت جو بھارت نے ختم کر رکھی ہے بحال کرائی جائے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں