2

اولمپک ویلج گوجرہ میں مسائل بڑھنے لگے

اولمپک ویلج گوجرہ میں مسائل بڑھنے لگے،پورے شہر کو زنجیروں میں جکڑ دیاگیا۔انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو چکا ۔انتظامیہ نے شہر کے بازاروں کو آہنی بیرئر اور زنجیر لگا کرموٹر سائیکل سمیت دیگر ٹریفک کی آمدرفت کوبند کر دیاہے۔ بازارو ں کی بندش سے اندرون شہر کاروباری ادارے مکمل طور ٹھپ ہوچکے ہیں۔ دکاندا ر خصوصاکرایہ دارکاروباری زندگی مفلوج ہو نے سے زہنی مریض بن رہے ہیں ۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ مقامی انتظا میہ نے اوپن ایریا کی بجائے بازاروں میں موٹر سائیکل پارکنگ بنا دیئے ہیں۔ جہاں پر بیس سے تیس روپے کی پرچی کی وصو لی کا عمل جاری ہے جبکہ پارکنک سٹینڈ پر موجود افراد نے احتجاج کر نے والے افرادکے ساتھ غنڈہ گردی کر نا شروع کرر کھی ہے جو بڑی دیدہ دلیری سے شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔ میونسپل کمیٹی کے عملہ نے تجاوزا ت ہٹانے کی آڑمیں ریڑی چھاپڑی والوں سے ماہانہ فیس وصولی کے علاوہ اختیارات کا ناجائز استعمال کر تے ہو ئے روزانہ کی بنیاد پر نذرانہ وصول کر نا شروع کررکھا ہے۔جوریڑی والا نذرا نہ نہیں دیتا ان کی ریڑیاں الٹاکرمال اسباب ضائع کر دیا جاتاہے ۔جبکہ بازاروں میں بھی دکاندارو ں سے بلیک میل کر کے ہزاروں روپے وصول کئے جا رہے ہیں۔یہاں پر بھی احتجاج کر نے والے دکانداروں کو مقدمہ کے اندراج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں ۔ان مسائل پرانتظامی افسران نے علم ہونے کے باوجود دانستہ آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ چوک ریلوے پھاٹک پر ٹریفک کاپھنس جا نامعمول بناہواہے کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام رہتی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پھاٹک کو فی الفور ڈبل کیاجائے تاکہ ٹریفک کے مسائل حل ہو سکیں۔شہر بھر میں صفائی ستھرائی کا نظام بھی بری طرح فلاپ ہو چکاہے۔ گلیوں محلوں میں صفائی ستھرائی نہ ہو نے کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔واضح رہے کہ پرائیویٹ کمپنی سے قبل صفائی کے نظام میں بہتری تھی ۔محلہ حفیظ پارک میں سیوریج پائپ کی تنصیب کی وجہ سے مین روڈکی سڑک مکمل طور پرٹوٹ پھوٹ چکی ہے ۔جس کی دوبارہ تعمیر التوا کا شکار ہے۔ ٹریفک گزر تے وقت اُڑتی ہو ئی گردوغبار کے باعث علاقہ کے مکین سانس جیسے دیگر امراض میں مبتلا ہو کر مختلف ہسپتالوں میں اپناعلاج معالجہ کروانے پر مجبورہوچکے ۔نادراآفس کو شہر سے باہر منتقل کر نے کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔لوگوں کواپنے قومی شناختی کارڈ ”ب” فار م وغیرہ کے حصول کیلئے شہر سے باہر جانے میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔ قابل ازیںنادرا آفس شہر کے وسط میں قائم تھااور عوام کو بہترین سہولیت میسر تھی۔ جہاں پر ہر آدمی آسانی سے شناختی کارڈ وغیرہ بنوالیتا تھا۔اب ان کی مشکلا ت میں اضادفہ ہو چکاہے۔ شہریوں نے فی الفور ایک برانچ شہر میں منتقل کر نیکا مطالبہ کیا ہے ۔ حکومت پنجاب کی جا نب سے ہیلمٹ اور لائسنس کے حوالہ سے جاری احکامات کی روشنی میں پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں موٹر سائیکل سواروں سمیت دیگر ڈرائیوروں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کر رکھاہے جس کی وجہ سے بہت سے مسائل درپیش ہیں پولیس بغیر کسی لحاظ کے ہر شخص کیخلاف کارروائی کر تی ہو ئی نظر آرہی ہے۔ متاثرین میںزیادہ تعداد غریب افراد کی ہے جو محنت مزدوری کرنے کی غرض سے موٹر سائیکل کا استعما ل کر تے ہیں دن بھر کی مشقت سے اتنی آمدن نہیں ہو تی جتنا ان کو چالان بھگتنا پڑ تا ہے جبکہ دن بھر خواری ان کامقدر بن جا تی ہے ۔ دوسری طرف ہیلمٹ فروخت کر نے والوں نے قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کر دیاہے ۔جو عام آدی کی قوت خرید سے باہر ہے۔شہر کی معروف شاہراہ قائد اعظم روڈ پر لوگوں کا پیدل چلنا مشکل ہو چکاہے۔ جہاں دکانداروں نے مشکلات پیدا کر رکھی ہیں۔شہر کے مختلف علاقوں میں منشیات فروشی کا دھندہ عام ہو چکا ہے ۔ منشیات کے عادی افراد منڈلاتے ہو ئے نظر آتے ہیں ۔ منشیات کے عادی افراد میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعدادشامل ہے ۔ جو دن بھر نشہ کی حالت میں گھومتے ہو ئے دکھائی دیتے ہیںجبکہ کئی گھرانوں کے نوجوان اس لعنت کی وجہ سے موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔ پولیس کوعادی افراد کے خلاف کارروائی کر نے کی بجائے منشیات فروشوں کے خلاف وسیع پیمانے پر بلا امتیازکارروائی کر نے کی ضرورت ہے۔گوجرہ میںپیشہ ور بھکاریوں کی تعدادمیں بے پناہ اضافہ ہوچکاہے۔ اس کی آڑ میں فحاشی بھی پھیل رہی ہے۔ واضح قانون ہو نے کے باوجوداس کی روک تھام کیلئے کارروائی نہ ہو نا باعث تشویش ہے۔عوامی حلقوں نے ارباب اختیار سے فوری طور پر ان مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں