اسلام آباد(بیوروچیف)آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی)نے خبر دار کیا ہے کہ اگر لیٹرز آف کریڈٹ (ایل سی)مسائل حل نہ ہوئے اور موٹر ایندھن کی قیمتوں کو حل نہ کیا گیا تو تیل صنعت کی بقا خطرے میں پڑ جائے گی۔شرح مبادلہ میں عدم توازن چھوٹ پر نظر ثانی اور کسٹم ڈیوٹی کے حوالے سے مسائل حل نہ ہوئے تو تیل کی فراہمی میں خلل پڑ جائے گا۔او سی اے سی آئل ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز)کی نمائندہ تنظیم ہے ۔ جس نے ایک خط کے ذریعہ وزیراعظم کے معاون خزانہ طارق باجوہ کو چیلنجوں سے آگاہ کیا ۔ ایل سی کے ذریعہ زرمبادلہ میں بین الاقوامی ادائیکیاں ہوتی ہیں ۔او سی آئی سی نے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ ایل سی اسٹیبلشمنٹ اور ریٹا ئر منٹ موجودہ نازک اقتصادی صورتحال میں ناگز یر ہے ۔تیل کی صنعت کی جانب سے پیٹرولیم ڈویژن اور ریگولیٹر او گرااسٹیٹ بینک سے تعاون کررہے ہیں ۔تا ہم خا م تیل اور اس کی تیار مصنوعات کے چند کار گو منسوخ ہونے سے صورتحال نازک ہوگئی ہے ۔ملک کو درپیش مالی چیلنجوں کے باعث غیر ملکی بینک ایل سی کی تصدیق نہیں کرہے ۔متعدد بینکوں نے انکار بھی کردیا ہے ۔جبکہ جو بینکس تصدیق کررہے ہیں’ انہوں نے بھی شرح 15فیصد تک بلند رکھی ہے ۔کچھ معاملات میں مقامی بینک درآمدی کمپنی سے پیشگی نقد رقم جمع کرنی کیلئے کہہ رہے ہیں ۔ جس سے درآمد کنندگان کے لئے لیکویڈٹی کے مسائل پیدا ہورہے ہیں ۔جبکہ تیل کی صنعت کی بقا کے لئے مذکورہ معاملات فوری حل کرنے ہوں گے۔
43