32

بارش کا پہلا قطرہ ……

8فروری 2024ء کو وطن عزیز میں ہونیوالے عام انتخابات کے نتیجہ میں وفاق اور صوبہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومتیں بنیں تو لیگی کارکنوں اور ٹکٹ ہولڈرز کو یقین تھا کہ انہیں مناسب جگہوں پر ایڈجسٹ کیا جائے گا مگر گزشتہ مہینوں سے کی جانیوالی کوششوں کے باوجود ایسا نہ ہو سکا تو لیگی رہنمائوں اور سرگرم کارکنوں نے قائدین سے گلے شکوے شروع کر دیئے اور ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پارٹی کیلئے قربانیاں دیں اور اقتدار میں آتے ہی ہمیں نظرانداز کرنا شروع کر دیا گیا ہے، ہم نے ہمیشہ قائدین کی ہر کال پر لبیک کہا ہے، دور آمریت میں کسی بھی ظلم وجبر کے سامنے ہمارے قدم نہیں ڈگمگائے، ملک میں جمہوری اقدار کے فروغ اور پارٹی کی مقبولیت کے ہم شب وروز کوشاں رہے مگر اب ہمیں نظرانداز کیا جا رہا ہے، ہم نے انہی کالموں کے ذریعے لیگی کارکنوں کے جذبات میاں محمد نواز شریف’ میاں محمد شہباز شریف اور محترمہ مریم نواز شریف تک پہنچائے اور انہیں آگاہ کیا گیا کہ اس وقت لیگی کارکنان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور ان کے قائدین سے گلے شکوے حقائق پر مبنی ہیں۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ سیاسی کارکنان سیاسی جماعتوں کی جان ہوتے ہیں، انہی کارکنوں کی وجہ سے جماعتوں کا وجود قائم رہتا ہے اور یہ عوام میں زندہ رہتی ہیں جن سیاسی جماعتوں کے قائدین اپنے کارکنوں کو ان کا جائز مقام دیں اور انہیں عزت بخشیں وہ سیاسی جماعتیں عوام میں مقبولیت حاصل کرتی ہیں، سیاسی کارکنوں کے ڈور ٹوڈور رابطے ہوتے ہیں اور ان کی بھرپور محنت اور جدوجہد کے باعث ہی عوام ان کے قائدین کا دم بھرتے ہیں، یہ بات خوش آئند ہے کہ لیگی ورکروں کی آواز قائدین تک پہنچی تو انہوں نے ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی اور پھر جب میاں محمد نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کی صدارت کا منصب دوبارہ سنبھالا تو پارٹی کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، ہر کارکن پُرامید نظر آیا کہ قائد میاں محمد نواز شریف کا صدارت کا منصب دوبارہ سنبھالنا پارٹی میں نئی روح پھونک دے گا اور ان کا قائدانہ کردار ہر کارکن میں بھرپور جوش وجذبہ پیدا کرے گا، میاں محمد نواز شریف نے پارٹی صدارت کا منصب دوبارہ سنبھالتے ہی لیگی کارکنوں کے گلے شکوے سنے اور ان پر ہمدردانہ غور کیا، انہوں نے ملک بھر میں تحصیل’ ضلعی اور ڈویژنل سطح پر ورکرز کنونشنز کروانے کا اعلان بھی کیا اور لیگی کارکنوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کمیٹیاں بنانے کی نوید بھی سنائی، اب اس بات سے لیگی کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے کہ صدر مسلم لیگ (ن) میاں محمد نواز شریف کے احکامات کی روشنی میں عملی اقدامات شروع ہو گئے اور اس سلسلے میں بارش کا پہلا قطرہ یہ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر فیصل آباد سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں کی دیکھ بھال اور مریضوں کو طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ انچارج نامزد کر دیئے گئے ہیں۔ صوبہ بھر کی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کو کہا گیا ہے کہ وہ سرکاری ہسپتالوں میں نامزد کئے جانے والے مانیٹرنگ انچارج سے مکمل تعاون کریں تاکہ صوبہ بھر کے ٹیچنگ ہسپتالوں’ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں مریضوں کو درپیش مسائل کا فوری ازالہ کیا جا سکے۔ پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعلیٰ پنجاب ساجد ظفروال کی طرف سے جاری ہونیوالے نوٹیفکیشن کے مطابق گورنمنٹ جنرل ہسپتال سمن آباد میں پی پی116 کے ٹکٹ ہولڈر رانا احمد شہریار خاں’ نصرت فتح علی خان ہسپتال حسیب شہید کالونی میں پی پی114 کے ٹکٹ ہولڈر شیخ محمد یوسف’ فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ہسپتال میں این اے 102 کے سابق ممبر قومی اسمبلی چوہدری عابد شیر علی’ چلڈرن ہسپتال فیصل آباد میں این اے103 کے سابق قومی اسمبلی حاجی اکرم انصاری’ الائیڈ ہسپتال ون میں PP-103 سے ممبر صوبائی اسمبلی ظفر اقبال ناگرہ’ الائیڈ ہسپتال ٹو (سابق ڈی ایچ کیو) میں ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری عارف گل’ گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال غلام محمد آباد میں خواجہ محمد رضوان’ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال جھمرہ میں این اے95 کے ٹکٹ ہولڈر وسابق ایم پی اے آزاد علی تبسم’ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال جڑانوالہ میں پی پی100 سے ممبر صوبائی اسمبلی خان بہادر ڈوگر’ تحصیل ہیڈ کوارٹر سمندری میں پی پی105 کے ایم پی اے رائو کاشف رحیم’ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال تاندلیانوالہ میں پی پی102کے ایم پی اے جعفر علی ہوچہ’ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کھرڑیانوالہ میں پی پی99 کے ٹکٹ ہولڈر وسابق ایم پی اے رانا شعیب ادریس کو نامزد کر دیا گیا ہے۔ سرکاری اداروں میں سیاسی کارکنوں کو ذمہ داریاں سونپنا اچھا اقدام ہے جس کی واضح مثال سامنے ہے کہ ملک تحسین اعوان کو چیئرمین فیسکو مقرر کرنا اس ادارہ کی کارکردگی میں نمایاں بہتری کا باعث بنا، اس حقیقت سے ہر خاص وعام آگاہ ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت ابتر ہو چکی ہے اور وہاں مریضوں کو علاج معالجہ میں جن مشکلات کا سامنا ہے وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں مانیٹرنگ انچارج نامزد کرنے سے مریضوں کو علاج معالجہ میں درپیش مشکلات کے حل میں بڑی مدد ملے گی اور قوی امید ہے کہ اس اقدام سے مریضوں کو بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی ہو جائے گی، فیصل آباد سمیت صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں مانیٹرنگ انچارج نامزد کرنا لیگی کارکنوں کیلئے بڑی خوشی کا باعث بنا ہے کیونکہ جنہیں مانیٹرنگ انچارج نامزد کیا گیا وہ عوام کی آواز سنتے ہیں اور درپیش مسائل حل کرواتے ہیں، لیگی قیادت کو چاہیے کہ فیصل آباد سمیت دیگر علاقوں میں لیگی کارکنوں کو دیگر جگہوں پر بھی ایڈجسٹ کریں، فیصل آباد کے لیگی کارکنوں کو FDA’ واسا’ پی ایچ اے’ FWMC اور دیگر اداروں میں بھی نمائندگی دی جائے، یقینی طور پر اس سے عوامی مشکلات حل ہونگی اور مسلم لیگ (ن) کی سیاسی قوت بھی بڑھے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں