92

باکردار’بااصول چوہدری امجد علی وڑائچ گروپ

گوجرہ کے سیاسی میدان میں ایک تیسری قوت بن کر ابھرنے والی شخصیت چوہدری امجد علی وڑائچ مرحوم کانام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے جنہو ں نے اپنے علاقہ کے عوام سے رابطہ مہم کو جوڑے رکھا اور لوگوں کو اپنے گلے لگایا اور گوجرہ میں ترقی کے حوالے سے گرانقدر خدمات سرانجام دیں جس کی بدو لت گوجرہ میں حقیقی تبدیلی کے دور کا آغاز ہو اجس سے متاثر ہو کر گوجرہ کے عوام چوہدری امجد علی وڑائچ کے گن گانے لگے اور اس طرح چوہدری امجد علی وڑائچ کا نام زبان زد عام ہو گیااورگوجرہ کووڑائچ گروپ کا قلعہ گردانا جانے لگااور سیاست گوجرہ کے دو بڑے سیاسی خاندانوں سے نکل کر چوہدری امجد علی وڑائچ کے گرد گھومنے لگی۔اس طرح گوجرہ کے حلقہ این اے92 میں گوجرہ کی سیاست کا رخ تبدیل ہوااور چوہدری امجد علی وڑائچ 2002کے جنرل الیکشن میں آزاد حیثیت(ج لیگ) سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو ئے اور2008کے الیکشن میں چوہدری امجد علی وڑائچ کی اہلیہ مسز فرخندہ امجد وڑائچ آزادحیثیت میں مسلم لیگ(ق)سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں ۔ چوہدری امجد علی وڑائچ کی زندگی میں ہی ان کے بڑے صاحبزادے بیرسٹر حسام علی وڑائچ اور چھوٹے صاحبزادے حارث علی وڑائچ سیاسی میدان میں آ چکے تھے۔ چوہدری امجد علی وڑائچ نے اپنے بڑے بیٹے بیرسٹر حسام علی وڑائچ کو اپنا سیاسی جانشین مقرر کرکے انتخابی میدان میں اتار دیا تھا۔چوہدری امجد علی وڑائچ نے اپنی پارٹی پاکستان نیشنل مسلم لیگ کو پاکستان تحریک انصاف میں ضم کرکے عمران خان کے ہاتھ مضبوط کر دیئے تھے۔ یکم دسمبر 2023ء کو چوہدری امجد علی وڑائچ اپنے خالق حقیقی کے ساتھ جا ملے جس کے بعد ان کے بیٹوں بیرسٹر حسام علی وڑائچ اور حارث علی وڑائچ نے اپنے چچا چوہدری بلال اصغر علی وڑائچ کے ساتھ مل کر سیاسی سفر کا دوبارہ سے آغاز کیا۔2024ء کے عام انتخابات میں اس گھرانے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے این اے105میں میاں اسامہ حمزہ کی حمایت کا اعلان کیا اور ان کی کامیابی کے لئے دن رات محنت کی جس کے نتیجہ میں میاں اسامہ حمزہ حلقہ این اے 105سے 30354ووٹوں کی لیڈ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہو گئے تھے۔ اسی طرح پی پی 119میں ان کی حمایت سے ہی تحریک انصاف کے حمایت یافتہ چوہدری احسن احسان گجر کامیاب ہوئے اور وہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہو گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں