57

بجلی کمپنیاں فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(بیوروچیف)حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نقصان میں جانے والی بجلی کی ترسیل کی کمپنیاں ڈسکوز پاک فوج کے حوالے کردی جائیں گی اور اس طرح پاک فوج اور خفیہ طریقے سے قانون پر نفاذکی ایجنسیاں بجلی کی چوری، نقصانات میں کمی اور بجلی کے بلوں کی وصولی کریں گی ۔ ہرڈسکو میں ایک پرفارمنس مانیٹرنگ یونٹ بنایاجائگا جس کا سربراہ ایک حاضرسروس بریگیڈیئر ہوا کریگا اور اس کا اسپورٹنگ اسٹاف ایف آئی اے اور آئی بی کے ارکان پر مشتمل ہوگا اور اس کا کام ڈسکوز اور عوام دونوں میں موجود بددیانت افراد کی نشاندہی کریگا جو کہ بجلی کی چوری اور اس کی حوصلہ افزائی میں ملوث ہوں گے۔ پاورڈویژن کے اعلی حکام نے اس حوالے سے اپنا ذہن بنالیا ہے اور اس کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔ اس حوالے سے پہلا پائلٹ پراجیکٹ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی ( حیسکو) میں شروع کیاجائیگا۔ سیکریٹری بجلی نے کہا کہ اس سے ڈسکوز کے اندر موجود ایسے بدیانت عناصر کی نشاندہی ہوسکے گی جو بجلی کی چوری میں ملوث ہیں اور قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا سبب بن رہے ہیں۔ 2020-21 کے ڈیٹا کے مطابق حیسکو میں بجلی کے بلوں پر وصولی 73.7 فیصد رہی ہے سیپکو میں 64.6 جبکہ کیسکو میں 34.66 فیصد اور ٹیسکو میں 25.29 فیصد رہی ہے۔ یہ اس امرکا تذکرہ ضروی ہے کہ نگران وزیر بجلی نے 6 ستمبرکو بجلی کی مانیٹرنگ سسٹم کے حوالے سے ایک کریک ڈاون کا اعلان کیا تھا جو سالانہ بنیادوں پر بجلی چوری کا جائزہ لے اور 589 ارب روپے کے واجب الاد بلوں کی وصولی میں ناکامی سے نمٹ سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں