56

بجلی کے بلوں میں ہو شر با اضافے پر چوہدری عابدشیر علی بھی پھٹ پڑے

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی راہنما اورسابق وزیر مملکت برائے پانی وبجلی چوہدری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ سے ملک خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے ، دو پنکھے چلانے والے مزدور کو 35 ہزار روپے بجلی کا بل آ رہا ہے، بجلی کے بل ادا کرنا عام آدمی کے بس میں نہیں رہا، مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافہ کے خلاف مزدوروں کے ساتھ سڑکوں پر نکلیں گے، آئی ایم ایف کے کہنے پر جو بلاوجہ ٹیکسز لگائے گئے ہیں وہ فی الفور واپس لئے جائیں۔ کسان’ مزدور’ ریڑھی بان اور غریب عوام کو مفت سولر دیئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ڈیرہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ سابق ممبر صوبائی اسمبلی میاں طاہر جمیل اور مسلم لیگی راہنما خواجہ رضوان بھی تھے۔ چوہدری عابد شیر علی نے کہا کہ میاں نواز شریف کے دور میں بجلی 8 روپے فی یونٹ تھی، نواز شریف نے 2013ء میں 1300 میگاواٹ بجلی میں اضافہ کیا۔ میاں نواز شریف کے دور میں ڈالر 105 روپے تھا، جن لوگوں نے 2018ء کا الیکشن ہرایا تھا انہوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، یونٹ بڑھنے کے ساتھ ساتھ بجلی کے ٹیرف میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔ غریب آدمی جس کے گھر میں دو پنکھے اور بلب چلتا ہے وہ 60 روپے یونٹ ادا نہیں کرسکتا، پٹرولیم کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور ملک خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں جہاں پر بجلی چوری ہوتی ہے اور جس کمپنی کی ریکوری سو فیصد ہو، ان سے ایک جیسا سلوک کیا جا رہا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے، حیسکو’ میپکو سمیت کئی ڈسٹری بیوشن کمپنیاں 40 فیصد نقصان پر چل رہی ہیں۔ بے نظیر کے دور میں کئے جانے والے معاہدوں کو ختم کیا جائے، کیونکہ مذکورہ معاہدوں کے تحت کمپنیوں کو ڈالر میں پے منٹ کرنا پڑتی ہے۔ کمپنیوں کے ساتھ مل کر مذاکرات کرنا پڑینگے۔ انہوں نے کہا کہ فیسکو کی طرف سے 30 دنوں کی بجائے 40دنوں کا بل بھیجا جا رہا ہے۔ 25 ہزار روپے تنخواہ لینے والے کو 35ہزار بل آیا ہے وہ کہاں سے ادا کریگا۔ پتہ چلا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے نگران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ GST کو فوری طور پر واپس لیا جائے، کمپنی چارجز کو بند کیا جائے۔ بے نظیر دور میں کئے جانے والے بجلی کے معاہدوں کو ختم کیا جائے۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی ہمت جواب دے چکی ہے اور ملک سول وار کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریٹس اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے اعلیٰ افسران اپنے اخراجات میں کمی کریں، ائیرکنڈیشنڈ کمروں اور گاڑیوں میں گھومنے والوں کو غریبوں کا خیال کرنا چاہیے۔ بجلی کا میٹر لگوانے کیلئے پیسے لئے جا رہے ہیں اور نیپرا کا کسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ چاہے تو بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جا سکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں