وفاقی کابینہ نے مزید 15 آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدوں کی منظوری دے دی، نئے معاہدوں سے قومی خزانے کو 500 ارب روپے سے زائد کی بچت ہو گی جبکہ بجلی فی یونٹ گیارہ روپے سستی ہونے کا امکان ہے وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں منظوری دی گئی وفاقی کابینہ نے پاک چین آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی بھی منظوری دی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ کیپکو کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدہ کیا جائے گا نئے معاہدے کے مطابق آئی پی پیز کو لیٹ پیمنٹ سرچارج کی مد میں 80ارب روپے بھی ادا نہیں کرنے پڑیں گے جبکہ نئے معاہدوں سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی راہ ہموار ہو گی،، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مزید 15 آئی پی پیز کمپنیوں کے ساتھ نئے معاہدوں کی منظوری خوش آئند ہے ان آئی پی پیز سے گزشتہ سالوں کے اضافی منافع کی مد میں 35 ارب روپے کٹوتی کی جائے گی آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں سے حکومت کو 14کھرب روپے کی بچت ہو گی سالانہ 137 کھرب روپے کی بچت ہو گی اس بچت کا فائدہ بجلی صارفین کو پہنچے گا آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدے بڑی کامیابی ہیں قومی خزانے کی بچت گردشی قرضہ ختم اور بجلی کی قیمت کم ہو گی آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب نظرثانی شدہ معاہدوں پر وزیر توانائی خراج تحسین کے مستحق ہیں اس کامیابی میں مشیر پاور’ سیکرٹری پاور’ متعلقہ ٹاسک فورس کے ممبران کا بھی بہت اہم کردار ہے سابقہ سالوں کے اضافی منافع کی مد میں کٹوتی کا فائدہ صارفین کو آئندہ سالوں میں 922 ارب روپے کا فائدہ ہو گا،، آئی پی پیز نے بجلی صارفین کا جتنا خون چوسنا تھا چوس لیا اب ان کو طریقہ کار کے مطابق ہی نئے معاہدوں کے تحت ادائیگیاں ہوں گی غضب خدا کا ان کمپنیوں نے تو غریب کیا ہر بجلی صارف کے ہوش اڑا رکھے تھے اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق آئی پی پیز پاکستانی کرنسی کے بجائے امریکی ڈالر میں رقوم وصول کرتی تھیں جبکہ چند کمپنیوں کے سوا باقی کمپنیاں بجلی کی فراہمی نہ کر کے بھی معاوضہ وصول کر رہی تھیں حکومت ان بجلی کمپنیوں کو بھاری ادائیگیوں پر معاہدہ کے تحت مجبور تھی اور ان کمپنیوں کو ادائیگیوں کے لیے بجلی صارفین پر طرح طرح کے ٹیکسز لگا کر بجلی مہنگی فروخت کر کے کمپنیوں کو ادائیگیاں کی جاتی رہیں ہیں بجلی کا ایک یونٹ 50روپے سے 80 روپے تک بھی صارفین کو پڑتا تھا بجلی کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ اور بجلی کمپنیوں کی اجارہ داری کے خلاف جب عوام سڑکوں پر نکلی تو آہستہ آہستہ راز کھلے کہ آئی پی پیز کس طرح سے خزانے کو لوٹ رہی ہیں PTI کے دور حکومت میں بھی آئی پی پیز سے نئے معاہدوں کی بازگشت سنائی دی تھی مگر اس دور میں یہ مسئلہ جوں کا توں رہا مگر مسلم لیگ (ن) کی اتحادی حکومت کے دور میں اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لیا گیا اور آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے کئے جا رہے ہیں نئے معاہدوں سے حکومت کو اربوں روپے کی بچت ہو گی اور حکومت اس حوالے سے یہ پروگرام بنا رہی ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدوں کے نتیجہ میں بچت کا فائدہ بجلی صارفین تک پہنچنا چاہیے اسی سلسلے میں گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یہ غور کیا گیا کہ بجلی صارفین کو کم ازکم گیارہ روپے فی یونٹ فائدہ پہنچایا جائے اس سلسلے میں وزارت توانائی جائزہ لے رہی ہے اور بجلی کے نرخوں میں گیارہ روپے فی یونٹ تک کمی ہونے سے یقینا بجلی صارفین کو اس کا فائدہ پہنچے گا بلکہ اس اقدام سے مہنگائی میں بھی کمی واقع ہو گی جو حکومت کی بڑی کامیابی ہو گی۔
2