اسلام آباد (بیورو چیف)بجلی کی قیمت میں 4روپے99پیسے فی یونٹ مزید اضافے کی درخواست جمع کرادی گئی۔بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست سینٹرل پاورپرچیزنگ اتھارٹی (سی پی اے)کی جانب سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)میں جمع کرائی گئی ہے۔نیپرا بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر 28 مارچ کو سماعت کرے گا۔واضح رہے کہ فروری میں بجلی مہنگی کرنے کی ایک درخواست پر سماعت کے دوران نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین نیپرا وسیم مختار نے ریمارکس دیے تھے کہ بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر تشویش ہے، اپنے ضمیر کو جواب دیناہے اور عوام کو بھی۔چیئرمین نیپرا نے جنوری کی بھاری فیول ایڈجسٹمنٹ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پاور سیکٹر میں صارفین کی کوئی آواز نہیں ہے، جب7 روپے 13 پیسے کی درخواست آئی تو حیران تھا، ہم نے بھی اپنے ضمیر کا سامنا کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر میں احتساب کا کوئی میکنزم ہونا چاہیے، نیپرا سیکشن 27 کے تحت سارے معاملات کی تحقیقات کرے گا، آج جو ہیجانی کیفیت پیدا کی گئی، یہ آسان نہیں-چیئرمین نیپرا وسیم مختار کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر تشویش ہے، اپنے ضمیر کو جواب دینا ہے اور عوام کو بھی-ان کا کہنا تھا کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت تو اب بجلی مہنگی ہونی نہیں چاہیے تھی، آپ ڈالر ایکسچینج ریٹ دیکھ لیں اورفیول کی قیمتیں دیکھ لیں، اتھارٹی کو بھی کو محفوط راستہ دیں، اب تو ہم تھک چکے-چیئرمین نیپرا نے کہا کہ کمپنیاں معاملات سیدھے کر لیں اور اپنی نا اہلی کی سزاعوام کو نہ دیں۔ علاوہ ازیں بجلی بلوں میں صارفین پر غیر مساوی اور غیر منصفانہ ٹیکسوں کے نفاذ کا انکشاف ہوا ہے، بجلی بلوں پر صارفین کی آمدن کے قطع نظر بجلی ڈیوٹی نافذ ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ، وفاقی ٹیکس محتسب کی انکوائری میں انکشاف ہوا ہے کہ صارفین خاص طورپر کم آمدنی والے افراد اپنے بجلی بلوں پر انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس پر بوجھ برداشت کر رہے ہیں ، ان کی آمدنی قابل ٹیکس آمدنی کی حد سے نیچے ہونے کے باوجود ان پر مختلف ٹیکس عائد کیے گئے ہیں، صارفین پر آمدنی سے قطع نظر یکساں بجلی ڈیوٹی(ای ڈی)کا نفاذ،ٹیکس دہندگان پر مالی طور پر بہت زیادہ بوجھ ہے، تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہو اکہ صوبائی توانائی کے محکمو ں کی جانب سے بجلی ڈیوٹی میں بہت سے تضادات ہیں اور جمع شدہ فنڈز کا غلط استعما ل کیا گیا ،وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو ہدایت جاری کی ہے کہ صارفین کو بجلی کے بلوں پرضرورت سے زیادہ ٹیکسوں سے بچانے اور بلوں میں ٹیکسوں کے نفاذ میں بہتری کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے ،صدر مملکت نے وفاقی ٹیکس محتسب کے کمیٹی تشکیل دینے کے فیصلے کی توثیق کر تے ہوئے برقراررکھا ہے ، صدر مملکت نے ایف ٹی او کی ہدایت کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جو شہریوں پر ٹیکسوں کے غیر منصفانہ بوجھ سے نمٹنے کی ضرورت کو واضح کرتا ہے۔
41