21

بجٹ میں امیروں سے ٹیکس چھوٹ واپس لینے کا فیصلہ

اسلام آباد (بیوروچیف)حکومت سے توقع ہے کہ وہ متوسط طبقے کی افرادی قوت کے مقابلے زیادہ آمدنی والے افراد کو غیر متناسب طور پر فائدہ پہنچانے والے ٹیکس مراعات کو منسوخ کردے گی۔عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تنخواہ دار ملازمین کی آمدنی کو(غیر تنخواہ دار)افراد کی ذاتی آمدنی کی طرح ہی سمجھے، تاہم، فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)اس سے متفق نہیں ہے اور اس کا خیال ہے کہ دونوں کی آمدنی کو یکساں تصور نہیں کیا جا سکتا۔اگر تنخواہ اور غیر تنخواہ دار آمدنی کو آئی ایم ایف کی ہدایت پر ذاتی آمدنی تصور کیا جائے تو تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ نمایاں طور پر بڑھ جائے گا۔بجٹ 2025-2024 کے لیے اب تک وضع کردہ ریونیو اقدامات 500 ارب روپے ہیں، تاہم، محصولات کی وصولی کے ہدف کے بارے میں آئی ایم ایف کے حتمی تخمینے موصول ہونے کے بعد محصولات کی اصل مقدار پر اتفاق کیا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں