36

بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک پر خود کش حملہ

کوئٹہ (نامہ نگار)بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے میں کمبڑی پل کے نزدیک بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب دھماکا۔ دھماکے کے نتیجے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے 10اہلکار شہید جبکہ 9اہلکارزخمی ہوگئے۔ایس ایس پی کچھی محمود نوتیزئی کی اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق’ ابتدائی شواہد کے مطابق بولان دھماکا خود کش تھا۔بولان پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں بلوچستان کانسٹیبلری کا ٹرک الٹ گیا تھا۔ بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار سبی میلے میں ڈیوٹی انجام دینے کے بعد کوئٹہ واپس آ رہے تھے کہ بولان کے علاقے میں دھماکے کا شکار ہو گئے۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ ٹرک الٹ گیا اور اہلکار اس کے نیچے دب گئے۔دہشتگردی کی اس واردات میں 5 اہلکار موقع پر ہی شہید ہوگئے ہیں جب کہ 15 زخمی ہوگئے۔ہسپتال میں دوران علاج مزید 5 اہلکار دم توڑ گئے’ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے چند کی حالت تشویشناک ہے، جس کی وجہ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کاخدشہ ہے۔سبی پولیس کا کہنا ہے کی دھماکا خودکش تھا اور حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا ، دھماکے کی جگہ کو پولیس نے گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کرلئے گئے ہیں۔دھماکے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور ریسکیو ٹیمیں دھماکے کی جگہ پہنچ گئیں۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ۔وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر بزدلانہ کارروائیوں سے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں، بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرکے صوبے کو پسماندہ رکھنے کی سازش کی جارہی ہے۔عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ ایسی تمام سازشوں کو عوام کی حمایت سے ناکام بنایا جائیگا۔وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے بھی بولان میں بلوچستان کانسٹیبلری پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ پوری قوم دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔وفاقی وزیرداخلہ نے حملے کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں