76

بھارت سے دوبارہ بڑا سیلابی ریلہ پاکستان آنے کا خدشہ

لاہور (بیوروچیف)بھارت کی طرف سے سیلابی پانی پاکستانی دریائوںمیں چھوڑنے سے ایک بار پھر سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہاہے سرکاری ذرائع کے مطابق دریائے ستلج پربھارت میں بنائے گئے ڈیم بھرنے کے قریب ہیں جس کی وجہ سے بھارت کی طرف سے ستلج میں سیلابی پانی چھوڑنے کا اندیشہ ہے،پانی چھوڑاگیا تو 15 دن تک پاکستان پہنچے گا، ذرائع کاکہنا ہے کہ ہر سال ستمبر میں بھارت کی طرف سے مون سون کے باعث دریائے ستلج میں سیلابی پانی چھوڑا جاتا رہاہے اب بھی اگر ڈیمز سے پانی چھوڑاگیا تو پندرہ دن تک پانی پاکستان میں داخل ہو گا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون بارشوں کا سلسلہ ابھی مزید ایک ہفتے تک جاری رہے گا، 23 اگست تک مون سون بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، تاہم بارشوں کے باعث دریائے راوی اور چناب سے متصل نالوں میں سیلاب کا خطرہ بھی موجود ہے، اسی طرح کشمیر، گلگت بلتستان، چترال، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ، بونیر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، راولپنڈی، اسلام آباد کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا بھی خدشہ ہے۔پاکستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)کے مطابق بھارت میں دریائے ستلج اور بیاس پر بنائے گئے ڈیم پانی سے تقریبا بھر گئے ہیں اور ان دریاں کے بالائی علاقوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے جس سے دریائے راوی و چناب میں بھی درمیانے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ 23 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے اور آئندہ 24 گھنٹوں میں بڑے دریائوں کے بالائی علاقوں میں طوفانی برشوں کے امکانات ہیں جس سے گنڈا سنگھ والا اور زرعی علاقوں میں طغیانی آسکتی ہے۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 14 سے16 اگست کے دوران موسلادھار بارش کے باعث کشمیر، گلگت بلتستان، چترال، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ، بونیر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، راولپنڈی، اسلام آباد کے ندی نالوں میں پانی کے بہائو میں اضافے کا امکان ہے۔ اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اورگردونواح میں تیز بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے جبکہ مری،گلیات،کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختو نخواہ کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق بالائی و وسطی پنجاب،خطہ پوٹھوہار، اسلام آباد، بالائی خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اورکشمیر میں چند مقامات پر تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں