55

توشہ خانہ کی گھڑی دبئی میں فروخت کرنے کی تصدیق ہو گئی

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی احتساب بیورو (نیب)کی ایک ٹیم نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کی جاری تحقیقات کیلئے شواہد اکٹھے کئے اور دبئی میں مقیم پاکستانی تاجر عمر فاروق ظہور کا انٹرویو کیا۔ ڈائریکٹر رضوان احمد کی سربراہی میں نیب کی چار رکنی ٹیم نے دبئی میں پاکستان قونصلیٹ میں ظہور سے ملاقات کی تاکہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے سرکاری تحفے میں ملنے والی قیمتی گھڑی کی فروخت سے متعلق معلومات حاصل کی جا سکیں۔ عمران خان نے بعد میں اس گھڑی کو اوپن مارکیٹ میں فروخت کر دیا تھا۔ ظہور کے وکیل نے بتایا کہ ان کے موکل نے نیب ٹیم سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ تعاون کیا۔عمر فاروق ظہور اپنے ساتھ ماسٹر گراف سپیشل ایڈیشن مکہ ٹیمپلیٹ نایاب گھڑی نیب کی ٹیم کو دیکھنے اور تصدیق کرنے کیلئے قونصل خانے لے کر آئے تھے۔انہوں نے نیب ٹیم کے ساتھ دبئی مال میں گراف سٹور کا دورہ کیا، جہاں سرکاری طور پر تصدیق کی گئی کہ گھڑی حقیقی ہے۔ گراف سٹور نے نیب ٹیم کو تصدیق کی کہ یہ ایک منفرد اور لازوال سیٹ ہے اور دنیا میں صرف ایک ہی سیٹ ہے۔ شاپ منیجر نے بھی اسے پہلے نہیں دیکھا تھا۔ گراف سٹور نے نیب کو تصدیق کی کہ اس گھڑی کی قیمت کا تعین نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس کیلئے کوئی بھی قیمت ادا کی جا سکتی ہے۔ یہ اپنی منفرد قدر و قیمت کی وجہ سے نوادرات کے زمرے میں ہے۔نیب کے ایک ذریعہ نے شیئر کیا کہ دبئی میں پاکستانی قونصلیٹ نے بھی تصدیق کی کہ لائبیریا کے گشتی سفیر ظہور نے نیب ٹیم کو ثبوت فراہم کرنے کے بعد پاکستان قونصل جنرل کی موجودگی میں کاغذات پر دستخط کئے۔آرٹس آف ٹائم کے مالک شفیق پہلے ہی تصدیق کر چکے ہیں کہ عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ کے خزانے میں جمع کرائی گئی رسید جعلی اور جعلسازی پر مبنی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں