61

تیل سمگلنگ ‘سنسنی خیز انکشافات

اسلام آباد(بیوروچیف)سول حساس ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایرانی تیل کی سمگلنگ میں29سیاست داںاور90 سرکاری حکام شامل ہیں جبکہ ایرانی بارڈر سے ملحقہ علاقوں میں 76ڈیلرز تیل اسمگلنگ میں ملوث ہیں ایران سے پاکستان کو سالانہ 2ارب 81کروڑ لیٹر سے زیادہ تیل اسمگل ہوتا ہیجس کے باعث پاکستان کو سالانہ 60ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 722کرنسی ڈیلر حوالہ ہنڈی کے کاروبارمیں ملوث ہیں، سب سے زیادہ 205ڈیلر پنجاب، خیبرپختونخوا میں 183، سندھ میں 176، بلوچستان میں 104، آزاد کشمیر میں 37اور اسلام آباد میں 17ڈیلرز حوالہ ہنڈی کا کاروبار کر رہے ہیں۔سول حساس ادارے نے اسمگلنگ پر رپورٹ وزیراعظم ہاوس میں جمع کرا دی جس میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ تیل کی اسمگلنگ سے ہونے والی آمدنی دہشتگرد بھی استعمال کرتے ہیں ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں 995پمپ ایرانی تیل کی فروخت کا کاروبار کرتے ہیں ۔ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی گاڑیاں بھی ایرانی تیل کی ٹرانسپورٹیشن میں ملوث ہوتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں