52

جعلی کھاد بنانے والے معاشرے کا ناسور ہیں

کمالیہ(نامہ نگار) چوہدری محمد اکرم ا سسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت (توسیع) نے کمالیہ او ر گردونواح میں مختلف دوکانوں پر کھاد کو چیک کیا اور کھاد کے معیار کو یقینی بنانے کے لئے کھاد کے نمونہ جات لے کر مزید تحقیق کے لئے لیبارٹری بھجوا دئیے۔ انہوں نے تمام کھاد ڈیلرز کو سرکاری ریٹ پر کھاد فروخت کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت (توسیع) کمالیہ چوہدری محمد اکرم نے کہا کہ کھاد کے معاملیکسی سے بھی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ کھاد میں ملاوٹ اور جعلی کھاد بنانے والے معاشرے کا ناسور ہیں جو کہ کسانوں کا استحصال کرتے ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں