34

جنرل ہسپتال کے MSڈاکٹر آصف چنگیزی نے قوانین کو کھڈے لائن لگا دیا

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے ایم ایس جنرل ہسپتال غلام محمد آباد ڈاکٹر آصف چنگیزی نے قوانین کو کھڈے لائن لگا دیا۔موصوف سیکرٹری ہیلتھ پنجاب اور وائس چانسلر FMUکو نظر انداز کر کے ان کی اجازت کے بغیر ہی چلڈرن ہسپتال کی ایک کمیٹی کے ممبر بن گئے ۔معتبر ذرائع سے موصول ہونے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق چلڈرن ہسپتال میں چند روز قبل چھ ڈاکٹر پر مشتمل ایک کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔جس کمیٹی نے چلڈرن ہسپتال کے اہم انتظامی عہدوں پر تعینات ڈاکٹروں کی تعیناتی کے حوالے سے فیصلے کئے ہیں۔زرائع کا کہنا ہے حال ہی میں تعینات ہونے والے ایم ایس جنرل ہسپتال غلام محمد آباد ڈاکٹر آصف چنگیزی نے سستی شہرت حاصل کرنے اور خود کو نمایاں کرنے کے لیے اس کمیٹی میں اپنا نام شامل کروایا جو کہ قوانین کے مطابق چلڈرن ہسپتال کی کمیٹی میں شامل نہیں ہوسکتے۔اس کمیٹی کا نوٹیفکیشن ایک 19 ویں سکیل کے ایسوسی ایٹ پروفیسر نے جاری کیا ہے اور چلڈرن ہسپتال کا ٹیچنگ ہسپتالوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ڈاکٹر آصف چنگیزی نے اپنے اعلی افسران جن کی ہدایت پر وہ کسی کمیٹی کے رکن بن سکتے ہیں سیکٹریری ہیلتھ اور وائس چانسلر ان کو کھڈے لائن لگا کر خود میاں مٹھو بن کر چلڈرن ہسپتال کے اہم انتظامی معاملات میں مداخلت کرنے چلے گئے ہیں موصوف کے اپنے ہسپتال میں بہت زیادہ مسائل ہیں وہ خود تو حل کروا نہیں سکے شعبدہ بازی کے لیے شہر کے دوسرے ہسپتالوں میں خلل پیدا کر رہے ہیں زرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس کمیٹی میں پرائمری اینڈ سیکنڈری کے دو ڈاکٹر شامل ہوئے تھے جن کو سی ای او ہیلتھ نے کھری کھری سنائیں ہیں اس حوالے سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر چوہدری کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر آصف چنگیزی میرے ماتحت ہیں میری اجازت کے بغیر کمیٹی میں گئے ہیں اور نہ ہی میرا اس کمیٹی سے تعلق ہے اگر ڈاکٹر آصف چنگیزی چلڈرن ہسپتال کی کمیٹی میں گئے ہیں تو انہوں نے غلط کیا ہے معاملہ میرے علم میں نہیں ہے ۔اب نوٹس میں آگیا ہے اس کو دیکھ لیتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں