4

جنگوں،حملوں سے67لاکھ افراد کے بے گھر ہونیکا خدشہ

ٍٍٍٍواشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) انسانی تنظیم ڈینش ریفیوجی کونسل (ڈی آر سی) نے جنگوں اور عام شہریوں پر حملوں سے اگلے دو سالوں میں دنیا بھر میں 67 لاکھ لوگوں کے بے گھر ہونے کی توقع ظاہر کی ہے جبکہ امریکا، برطانیہ اور جرمنی کی جانب سے بین الاقوامی امداد کی تباہ کن بندش نے پہلے ہی لاکھوں کمزور افراد کو ضروری مدد سے محروم کر دیا ہے۔خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ڈی آر سی نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد 12 کروڑ 26 لاکھ ہے۔تنظیم نے کہا کہ اس کی عالمی نقل مکانی کی پیش گوئی 2025 میں 42 لاکھ افراد کا حیران کن اضافہ ظاہر کرتی ہے، جو 2021 کے بعد سے ڈی آر سی کی طرف سے سب سے زیادہ پیش گوئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سوڈان اور میانمار میں خانہ جنگیاں متوقع نقل مکانی کا تقریبا نصف حصہ ہوں گی۔ڈی آر سی کے مطابق سوڈان، جہاں اس وقت دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران پایا جاتا ہے، نئی نقل مکانی کا تقریبا ایک تہائی حصہ بنے گا، سوڈان کے اندر اور پڑوسی ممالک میں ایک کروڑ 26 لاکھ افراد پہلے ہی بے گھر ہو چکے ہیں۔کونسل نے نوٹ کیا کہ میانمار میں خانہ جنگی شدت اختیار کر گئی تھی اور اس کے نتیجے میں 35 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے تھے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں