63

جڑانوالہ واقعہ ‘ مزید 5مقدمات درج ‘ وکلاء کی ہڑتال

جڑانوالہ(نامہ نگار)جڑانوالہ میں توڑ پھوڑ کے واقعات کے مزید 5مقدمات درج کر لیے گئے جس کے بعد مقدمات کی تعداد10ہو گئی ہے پولیس کے مطابق5نئے مقدمات750 نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیے گئے ہیں جس کے بعد ملزمان کی تعداد 2100 ہو گئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ جڑانوالہ واقعے کے 160 ملزمان کو شناخت کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔یاد رہے کہ چند روز قبل جڑانوالہ کی کرسچن کالونی میں شرپسندوں نے 19 گرجا گھروں اور درجنوں مکانات کو نذر آتش کر دیا تھا۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے بھی متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔پنجاب کی نگران کابینہ کا اجلاس بھی جڑانوالہ کے متاثرہ چرچ میں ہوا اور اس دوران وزیراعلی محسن نقوی کی جانب سے متاثرین کے لیے 20 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا گیا۔ علاوہ ازیں جڑانوالہ واقعہ میں علما اکرام اور معصوم شہریوں پر جھوٹے مقدمات کیخلاف بار ایسوسی ایشن نے آج مکمل ہڑتال کرتے ہوئے عدالتی امور کا بائیکاٹ کیا، تفصیلات کے مطابق بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک خضر حیات کھوکھر ایڈووکیٹ،جنرل سیکرٹری چوہدری عاشق حسین گجر ایڈووکیٹ نے اپنے بیان کہا ہے کہ وکلا برادری 16 اگست سانحہ جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بحرمتی اور نبی پاک کی شان میں گستاخانہ الفاظ کی شدید الفاظ میں مذمت اور مطالبہ کرتی ہے کہ اصل ملزمان کو کٹہرے میں لایا جائے اور انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سخت سے سخت سزا دی جائے بار ایسوسی ایشن 18 اگست کو بے گناہ معصوم مسلمانوں جن میں معذور،نابینا اور کم سن بچوں کی غیر قانونی و غیر آئینی طور پر گرفتاری کی شدید مذمت کرتی ہے اور اصل ملزمان کی بجائے علما اکرام اور بے گناہ معصوم شہریوں کیخلاف جھوٹے مقدمات کو فی الفور خارج اور پکڑے گئے معصوم شہریوں کو رہا کیا جائے جبکہ شہر کی خراب صورتحال کو فوری طور پر بحال کیا جائے بار ایسوسی ایشن نے علما اکرام اور معصوم شہریوں پر جھوٹے مقدمات کیخلاف مکمل ہڑتال کرتے ہوئے عدالتی امور کا بائیکاٹ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں