فیصل آباد ( پ ر) حفظ القرآن کے طلبا و طالبات کو اضافی 20 نمبروں سے محروم کرنا اور قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر کی طرف سے فنڈز کی کمی کا بہانہ بنا کر اسلامیات لازمی کو باقاعدہ اساتذہ سے پڑھنے کی بجائے آن لائن پہلے سے ریکارڈ شدہ لیکچرز سے استفادہ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے والے ہوش کے ناخن لیںاور مغربی آقاں کی خوشنودی کیلئے اسلام وائین پاکستان دشمنی پر مبنی نوٹیفکیشن فی الفور واپس لے وگرنہ ہم راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے .ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس السلفیہ پاکستان کے صدر وامیر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر. .ناظم اعلی وفاق المدارس السلفیہ وممبر روئیت ھلال کمیٹی پاکستان پروفیسر محمد یسین ظفر. مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے صوبائی وضلعی امیرمولانا عبدالرشید حجازی. حافظ محمد یونس آزاد. سید سبطین شاہ نقوی. خالد محمود اعظم آبادی ودیگر نے اپنے مشترکہ احتجاجی بیان میں کیا. انہوں نے کہا کہ یہ کیسا اسلامیہ جمہوریہ پاکستان یے کہ جہاں پر قرآن وحدیث کے خلاف ہی قانون سازی کی جا رہی ہے .ایک طرف فنڈز کی کمی کا بہانہ بنا کر اسلامیات کے مضمون کو ختم کرنے کی کوشش اور دوسری دنیا کی سب سے عظیم وبہترین کتاب قرآن مجید کے حفاظ کرام کو اضافی 20 نمبروں سے محروم کر کے اسلام وقران دشمنی کا ثبوت دینے والے ہوش کے ناخن لیں اور کڑوروں حفاظ ومحبان اسلام کے دلوں کو ٹھیس پہنچانے والے قوانین کو فوری طور پر واپس لے. فنڈز کی کمی کا بہانہ بنانے والے اسلامیہ جمہوریہ پاکستان وآئین پاکستان اور اپنی آخرت کی فکر کریں اور آٹھائے گئے حلف کی پاسداری کریں نہ کہ حلف سے غداری کے مرتکب ہو کر اپنی دنیا واخرت کو برباد کریں. ہم چیف آف آرمی سٹاف جنرل حافظ عاصم منیر. صدر پاکستان جناب عارف علوی. اور نگران حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حفاظ کرام کے اضافی نمبروں کو ختم کرنے اور قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کی طرف سے فنڈز کا بہانہ بنا کر اسلامیات لازمی کو ختم کرنے جیسے نوٹیفکیشن کو فی الفور معطل کر کے اس کے پیچھے کار فرما عناصر کو بے نقاب کر کے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔
30