29

خامنہ ای کے ممکنہ جانشین رئیسی کی حادثے میں موت کا ذمہ دارکون ؟

اسلام آباد، واشنگٹن (بیوروچیف، مانیٹرنگ ڈیسک )ایرانی صدر رئیسی کے دور حکومت میں ایران نے اپنے علاقائی حریف سعودی عرب کے ساتھ ایک اچانک ڈیل کا اعلان کیا جو ان کے دور حکومت کی ایک بڑی کامیابی تھی وہ آیت اللہ خامنہ ای کے قریبی تصور کیے جاتے تھے اور انہیں خامنہ ای کے بعد ان کا جانشین بنائے جانے کا امکان بھی تھا۔ مغربی اخبارات نے ان کے دورحکومت کے حوالے سے اپنے مخالفانہ تبصروں میں ان کے دور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے دورحکومت میں تہران نے نہ صرف تقریبا ہتھیاروں کی سطح کا یورینیم افزودہ کرنا شروع کر دیا تھا بلکہ بین الاقوامی ایجنسی کے انسپکڑوں کو بھی محدود کردیا تھا۔ وہ ایران کے روحانی رہنما آیت اللہ خامنہ ای کے قریبی تصور کیے جاتے تھے۔ وہ 2021 کا صدارتی انتخاب جیت گئے تھے لیکن اس دوران ٹرن آوٹ بہت کم رہا تھا۔ علاوہ ازیں امریکی، برطانوی اور بھارتی میڈیا رپورٹس اور تجزیوں میں کہا گیا ہے کہ ایران ہیلی کاپٹر حادثہ، ذمہ دار کون؟ انگلی اٹھنا شروع، سازشی نظریات زندہ ہوگئے، آذربائیجان میں مسئلہ درپیش، علاقے میں صیہونیوں اور موساد کی موجودگی ہے، تحقیقات کی جائینگی۔واقعہ کی جگہ سے قیاس آرائیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی، خلا سے لیزر اسٹرائیک کی گئی، کچھ کا دعوی، بعض نے واقعے کو خامنہ ای کے بیٹے کی جانشینی کی لڑائی کو مورد الزام ٹھہرایا۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کے بعد کئی نظریات نے سر اٹھایا، غیر ملکی میڈیا نے اس پر کئی رپورٹس شائع کیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں