47

خشک سردی کے باعث نمونیا کا مرض بے قابو

لاہور (بیوروچیف)پنجاب میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید12بچے انتقال کر گئے۔اس حوالے سے محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ نمونیا سے انتقال کرنے والے بچوں کی عمریں دوماہ سے 12سال تک ہیں۔صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا کے 491 کیسز رپورٹ ہوئے محکمہ صحت نے بتایا کہ پنجاب میں رواں سال نمونیا سے انتقال ہونے والے بچوں کی تعداد 194 ہو گئی ۔پنجاب میں سرد ہوائوں اور خشک سردی کا راج برقرار ہے۔محکمہ صحت پنجاب کے مطابق نمونیا کے کیسز میں بچوں اور بوڑھوں کی تعداد زیادہ ہے،شہری کھانسی ، نزلہ زکام اور فلو میں مبتلا ہو رہے ہیں۔محکمہ صحت پنجاب نے شہریوں کو سردی سے محفوظ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ والدین ذرا سی احتیاطی تدابیر اور خصوصی توجہ دے کر بچوں کو اس سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ ویسے تو نمونیا سنگین یا ہلکا ہو سکتا ہے یہ بیماری 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتی ہے، نمونیا اگر کسی صحت مند انسان کو ہو تو وہ اس کا مقابلہ با آسانی کرسکتا ہے مگر بچوں کے لیے اس سے نمٹنا بعض اوقات انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔ بچوں کو نمونیا ہونے کی وجوہات میں انہیں دودھ پلانے کی کمی، آلودگی، غذائیت کی کمی، ٹھنڈ میں زیادہ دیر تک رہنا اور کمزور مدافعتی نظام شامل ہے۔نمونیا کی ہلکی علامات بھی جان لیوا ہو سکتی ہیں، اس بیماری کی یہ علامات ہیں۔ بلغم اور کھانسی ، بخار، بہت زیادہ پسینہ آنا یا سردی لگنا، معمول کی سرگرمیاں کرنے کے دوران سانس پھولنا، سانس لیتے وقت یا کھانسی کے وقت سینے میں درد محسوس ہونا، تھکاوٹ کا احساس، بھوک میں کمی، متلی محسوس ہونا، سر درد ہونا شامل ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں