31

دس ارب کی زمین ہڑپ

اسلام آباد (بیوروچیف) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریلوے میں انکشاف کیا گیا کہ کراچی میں کالا پل کے نزدیک ریلوے سکول کا ایڈمنسٹریٹو کنٹرول نہ لینے سے ریلوے کی 8.3 ایکڑ زمین جس کی مالیت تقریباً دس ارب سے زیادہ کی ہے، جو ریلوے حکام کی ملی بھگت سے این جی او کی آڑ میں ہڑپ کر لی گئی ہے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین معین وٹو کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں کراچی میں کالا پل کے نزدیک ریلوے سکول کا ایڈمنسٹریٹو کنٹرول نہ لینے سے متعلق معاملہ زیر غور آیا۔ اجلاس میں قادر مندوخیل نے کہا کہ 8.3 ایکڑ کی زمین ہے جسے این جی او کی آڑ میں ہڑپ کر لیا گیا ہے،سکول کاعالیشان گراؤنڈ ہے جو بنجر پڑا ہوا ہے،یہ تماشہ کب تک چلتا رہیگا،کب تک میں یہ توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتا رہوں گا، سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ ہم نے ریلوے کے مفاد کا تحفظ کرنا ہے،جوبھی ایکشن لینا قانون کے مطابق لینا ہے،انکوائری کی ہدایات دی تھیں،آئندہ ہفتے میں انکوائری رپورٹ آجائے گیا اس رپورٹ کی فائنڈنگز پر ایکشن لیں گے، رکن اسمبلی حامد حمید نے کہا کہ اس معاملے پرجامع رپورٹ کمیٹی کو پیش کی جائے،قادر مندوخیل نے کہا کہ چیئرمین ریلوے وقت ضائع کررہے ہیں،کیا ایوان صدر کا پریشر ابھی بھی موجود ہے یہ کیوں تاخیر پر تاخیر کر رہے ہیں،یہ دس ارب سے زیادہ کی زمین ہے، یہ ساری چیزیں ریلوے کی ملی بھگت سے ہیں،حامد حمید نے کہا کہ اس سکول کی آڑ میں لوگوں سے ڈونیشنز لی گئیں ہیں کروڑوں روپے اس مد میں اکٹھے کئے گئے ہیں، سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ یہ اگست 2015 میں دیا گیا تھا،کیا عارف علوی کی بیگم صاحبہ کو سکول نہیں دیا گیا؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں