8

دفاعی ومعاشی ترقی کے نئے امکانات روشن (اداریہ)

انڈونیشیا کے صدر پرابووسوبیانتو کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان سیاسی’ دفاعی’ معاشی اور سفارتی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہے اسلام آباد میں انڈونیشین صدر اور آرمی چیف وچیف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں علاقائی سلامتی’ دفاعی تعاون اور مشترکہ ترجیحات کے فروغ پر تفصیلی بات چیت ہوئی آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ممالک نے اپنی مسلح افواج کے درمیان موجودہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، جبکہ انڈونیشیا کے صدر نے پاکستان کی عسکری مہارت اور خطے میں امن کے قیام کیلئے اس کے کردار کو سراہا، وزیراعظم محمدشہباز شریف نے انڈونیشیا کے صدر کا پرتپاک استقبال کیا دونوں راہنمائوں نے دوطرفہ ملاقات اور اعلیٰ سطح کے مذاکرات میں سیاسی وسفارتی روابط’ اقتصادی وتجارتی تعلقات’ دفاعی وسلامتی’ صحت’ تعلیم’ سائنس وٹیکنالوجی’ زراعت اور ماحولیات سمیت مختلف شغبوں میں تعاون کے امکانات کا تفصیلی جائزہ لیا اور انڈونیشیا’ پاکستان ترجیحی تجارتی معاہدے (IP-PTA) پر نظرثانی کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا گیا جس کے ذریعے چار ارب ڈالر کی تجارت کو مستقبل میں مزید وسعت دینے کا امکان ہے اسی موقع پر اعلیٰ تعلیم’ حلال سرٹیفکیشن’ کاروباری ترقی’ تاریخی آر کائیوز صحت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کئے گئے جو پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان 75سالہ سفارتی سفر میں ایک اور سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں، پاکستان کے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی روابط نہ صرف سفارتی میدان میں کامیابیوں کا مظہر ہیں بلکہ یہ ملک کی معاشی سمت کیلئے بھی ایک روشن اشارہ ہیں، سول وعسکری قیادت کی یکجہتی نے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر ایک مضبوط اور باوقار ریاست کے طور پر نمایاں کیا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات مزید گہرے ہو رہے ہیں جبکہ نئے معاہدے اور دفاعی واقتصادی اشتراک دونوں ممالک کیلئے ترقی کی نئی راہیں کھول رہے ہیں،’ پاکستان کی سفارت کا اہم پہلو یہ بھی ہے کہ پاکستان اسلامی’ یورپی اور مغربی دنیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو متوازن انداز میں آگے بڑھ رہا ہے یہی حکمت عملی پاکستان کی معاشی اور دفاعی قوت کو مستحکم بنانے میں بنیادی کردار ادا کر رہی ہے مختصر مدت میں جتنے عالمی راہنمائوں کے دورے پاکستان کے دیکھنے میں آئے ہیں اتنے گزشتہ کئی برسوں میں دیکھنے میں نہیں آئے تھے اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کی اعلیٰ ترین سیاسی وعسکری قیادت کے مسلسل بیرونی دورے بھی اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ بھرپور رابطے میں ہے اور نئے معاشی دفاعی اور سیاسی مواقع کھول رہا ہے اسی تناظر میں پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان روابط دونوں ملکوں کیلئے فائدہ مند ہیں پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان ہونیوالے معاہدوں اور مشترکہ ترجیحات کا اثر آنیوالے برسوں میں ظاہر ہو گا،، انڈونیشیا کے صدر پرابووسوبیانتو کا دورہ پاکستان نہایت کامیاب رہا ہے دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی’ معاشی اور سفارتی تعاون کے ایک نئے کا آغاز ہو رہا ہے دونوں ملکوں کے سربراہوں نے تجارتی حجم کو 4ارب ڈالر تک وسعت دینے کا امکان ہے جس کا مطلب ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات مزید گہرے ہونگے، انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے نئے معاہدے اور دفاعی واقتصادی اشتراک دونوں ممالک کیلئے ترقی کی راہیں کھول رہے ہیں وزیراعظم محمد شہباز شریف اور آرمی چیف وچیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی کوششوں سے پاکستان دفاعی ومعاشی ترقی کی منزل کی جانب رواں دواں ہے اور وہ دن دور نہیں جب پاکستان دفاعی اور معاشی میدان میں بع مثال کامیابیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہو گا۔ انشاء اﷲ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں