48

دنیا میں سب سے زیادہ ہیپاٹائٹس کے مریض پاکستان میں ہونے کا انکشاف

اسلام آباد(بیوروچیف)پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی(کالا یرقان )کے مریضوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ 98لاکھ ہے ۔ پی کے ایل آئی کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ڈاکٹر سعید اختر نے بتایا کہ اس مرض کی شناخت کے لیے12سال سے زائد عمر کی پوری ملکی آبادی کی اسکرنینگ کرنا ہوگی ۔ جس میں3 سے 12سال کی عمر کے بچوں کو تر جیح دینا ہوگی۔ ڈاکٹر سعید اختر نے بتایا کہ سبکدوش وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ 6اگست کو انسداد ہیپاتائٹس کے قومی پروگرام کا با قا عدہ آغاز کیا تھا ۔ جس کو ملک گیر پیمانے پر وسعت دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وبائی مرض عمو ما حجا موں کے ذریعہ پھیلتا ہے جو حجا مت کیلیے ایک ہی استر ایا ریزراستعمال کرتے ہیں ۔ جو آنے والے ہیپا ٹائٹس سی مریض کیلیے بھی استعمال کیا گیا ہو۔ اسی طرح ابال کر استعمال میں لائی جانے والی سرنج سے واٹر میں ختم نہیں ہوجاتا اور وہ متاثرہ شخص سے دوسرے کو منتقل ہوتا ہے ۔ اسی طرح دندان ساز بھی مناسب طور پر اسٹیئرلائنرڈآلات بروے کار نہیں لاتے بغیر اسکر نینگ کے خون کی منتقلی بھی انفیکشن کے پھیلنے کا باعث بن سکتی ہے ۔ ہیپاٹا ئٹس سی کی تشخیص اور علاج کے حوالے سے ڈاکٹر سعید اختر نے بتایا کہ اس مرض کے تشخص ہونے پر فوری علاج کی ضرورت ہوتی ہے ۔ کیو نکہ یہ خاموشی سے جگر کو نقصان پہنچا تا ہے ۔پیچیدہ صورت اختیار کرنے پر جگر کا سرطان بھی ہو سکتا ہے ۔ اس کے اخراجات بہت زیادہ ہیں ۔ پاکستان میں جگر کی پیو ند کار کے ایک کیس میں40لاکھ روپے کی لاگت آئی ہے ۔ جس کا ایک عام مریض متحمل نہیں ہو سکتا ۔ سالانہ دو ہزار سے تین ہزار مریضوں کو آپر یشن کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس کے باوجود اس مرض سے سالا نہ36ہزار اموات واقع ہوجاتی ہیں ۔ اس مرض کے علاج پر اخراجات کا تخمینہ ایک لاکھ ڈالر ز لگایا گیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں