32

دہشتگردوں کی فائرنگ’DSPگن مین سمیت جاں بحق

لکی مروت(نامہ نگار) لکی مروت میں منجیولا چوک کے قریب دہشت گردوں کی فائرنگ سے ڈی ایس پی گل محمد خان اور ایک اہلکار شہید ‘ دو زخمی ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی گل محمد خان رات گئے معمول کی گشت پر تھے کہ پہلے سے موجود نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی، گولیاں لگنے سے گاڑی میں موجود ڈی ایس پی اور گن مین سمیت دو اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق ڈی ایس پی گل محمد خان اور گن مین کو زخمی حالت میں سرائے نورنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ چکی ہے اور پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن جاری ہے۔خیبرپختونخوا پولیس کے ترجمان نے فیس بک پیج پر پوسٹ کیا کہ لکی مروت میں دہشت گردوں نے رات کی تاریکیوں میں ڈی ایس پی کی گاڑی پر حملہ کیا تھا ۔واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں سرگرم عمل ہیں۔2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان میں دہشت گرد حملوں اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے 245 واقعات ہوئے جن میں عام شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والوں سمیت 432 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 370 زخمی ہوئے۔اِن 432 اموات میں عام شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی 281 شہادتیں شامل ہیں۔ان میں سے 92 فیصد اموات اور 86 فیصد حملے (بشمول دہشت گردی اور سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں) خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ہوئے، ان دونوں صوبوں کی سرحدیں افغانستان سے ملحق ہیں۔دونوں صوبوں کے علیحدہ طور پر اعدادوشمار دیکھے جائیں تو ان میں سے 51 فیصد اموات خیبرپختونخوا اور 41 فیصد اموات بلوچستان میں ہوئیں۔اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دیگر صوبے نسبتا پرامن رہے، جہاں بقیہ 8 فیصد سے بھی کم اموات رپورٹ ہوئیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں