33

ذمہ دار کون …؟ ٹرانسفارمر چوری کے واقعات بڑھ گئے

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) فیصل آباد اور گردونواح میں بجلی کے کھمبوں سے ٹرانسفارمر چوری کی وارداتوں میں اضافہ’ فیسکو حکام ٹرانسفارمر چوری کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے لگا۔ ذرائع کے مطابق بجلی کے کھمبوں سے ہائی وولٹیج کی لائنیں ڈال رکھی ہیں اور سادہ لوح شہری تو بجلی کی تار کو چھونے سے گھبراتے ہیں جبکہ الیکٹریشن بھی بعض اوقات کام کرتے ہوئے بجلی کی تاروں کو ہاتھ لگنے سے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں اور بجلی کے پول سے چلتی بجلی کے دوران ماہر الیکٹریشن ہی ٹرانسفارمر چوری کر سکتے ہیں۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ ہائی وولٹیج تاروں اور بجلی کے ٹرانسفارمر چوری کرنے میں بل واسطہ یا بلاواسطہ فیسکو کا عملہ ضرور شامل ہوتا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ ماضی میں بھی بجلی کی تاروں اور ٹرانسفارمر چوری کی وارداتوں میں فیسکو ورکشاپ کا عملہ اور اس کے ساتھ ساتھ لائن مین وغیرہ شامل تھے جو کہ ماہر کاریگروں سے سازباز کرتے ہوئے ایسی وارداتیں کرنے میں ملوث پائے گئے تھے اور فیسکو کی طرف سے ان کے خلاف مقدمات بھی درج کروائے گئے تھے اور اب دوبارہ بجلی کے پول سے ٹرانسفارمر چوری کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور روزانہ ضلع بھر میں کسی نہ کسی جگہ بجلی کے ٹرانسفارمر چوری ہونے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں اور ٹرانسفارمر چوری ہونے کے بعد گرد ونواح کے علاقہ اندھیرے میں ڈوب جاتے ہیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور فیسکو کا عملہ ٹرانسفارمر چوروں کے خلاف کارروائی کرنے اور ان کا سراغ لگانے کی بجائے چپ سادھ لیتے ہیں۔ شہری حلقوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے کھمبوں سے تاریں اور ٹرانسفارمر چوری کرنے والوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے اور جس علاقہ سے بجلی کا ٹرانسفارمر چوری ہوتا ہے وہاں سے فیسکو عملہ کو شامل تفتیش کر کے بلاامتیاز انکوائری کی جائے کیونکہ فیسکو عملہ کے بغیر ٹرانسفارمر چوری کی وارداتیں کرنا ناقابل فہم ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں