ڈیرہ اسماعیل خان (نمائندہ خصوصی) رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ ہے اور ضرورت امر کی ہے کہ ان مبارک ساعتوں میں جوہم دعوی ایمانی رکھتے ہیں کیا اس دعوے میں اتنی قوت ہے کہ ہم اپنی زندگیوں سے غلطیوں کو نکال باہر کریں۔اور اپنے ہر عمل کو اتباع رسالت ۖ میں ڈھال لیں۔دنیاوی زندگی میں ہم نے جو اعمال دکھاوے کے لیے اختیار کر رکھے ہیں وہ بارگاہ الٰہی میں مقبول نہ ہوں گے۔کیونکہ وہ نہاں خانہ دل میں موجود سب کچھ جانتا ہے۔ان خیالات کا اظہار امیرعبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کے دوران کیا ‘انہوں نے کہا کہ آج ہم اس حد تک چلے گئے ہیں کہ ہمیں آخرت کی کوئی فکر نہیں ہے جہاں ہمیشہ رہنا ہے۔اس عارضی دنیا کے لیے ہم حلال وحرام کی تمیز کیے بغیر مال اکٹھا کرنے میں لگے ہیں جسے ہم نے چھوڑ کر جانا ہے۔اسی دوڑ میں ہم نے حقوق وفرائض کی تمیز ختم کر دی ہے۔معاشی اور معاشرتی زندگی ایسی ہوگئی ہے کہ جیسے ہم لوگ جنگل میں رہ رہے ہوں اسی وجہ سے ہم سب اس تکلیف سے گزر رہے ہیں ۔
29