75

روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی متوقع

اسلام آباد (بیوروچیف)پاکستان میں کرنسی مارکیٹ سے وابستہ لوگوں نے آئندہ کچھ عرصے میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے رواں ماہ11تاریخ کو قرض کی اگلی قسط کی منظوری کے ساتھ ہی ڈالر کی قیمت میں کمی کا امکان ہے اور یہ277روپے یا اس سے نیچے آسکتی ہے۔پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر ملنے والے ہیں لیکن ڈالر کی قیمت میں کمی کا ایک اور سبب بھی ہے۔پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 15 دسمبر کے بعد اب تک 2 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے اس اضافے کا سبب صرف اتنا بتایا کہ حکومت کے سرکاری ان فلوز (inflows)میں اضافہ دیا گیا ہے۔دو ارب ڈالر آنے کے بعد اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ ذخائر کا حجم 8.2 ارب ڈالر ہوگیا جب کہ مجموعی ذخائر 13.2 ارب ڈالر ہیں۔پاکستان کا تجارتی خسارہ بھی تیزی سے کم ہوا ہے جس کے سبب ڈالر کا اخراج کنٹرول ہوا ہے۔روپے کی قدر میں گزشتہ ہفتے اضافہ ہوا اور جمعہ کو ڈالر 281.40 روپے پر بند ہوا۔ پانچ ستمبر کو ڈالر 307 کی بلند ترین سطح پر تھا لیکن حکومت اور سیکورٹی اداروں کے کریک ڈاون کے سبب اس کی قیمت مسلسل کم ہوئی اور اکتوبر میں یہ 277 پر آگیا۔ اس کے بعد قیمت میں کچھ اضافہ ہوا اور ڈالر 288 تک پہنچا۔تاہم نومبر کے وسط سے ڈالر کی قیمت میں کمی کا نیا رحجان برقرار ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں