50

سانحہ پشاور کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش ‘ آج یوم سوگ قومی پرچم سرنگوں

پشاور(نامہ نگار)پشاور میں خودکش دھماکے پر نگراں وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے صوبے میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا۔خیبرپختونخوا میں کل قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔اعظم خان کا کہنا ہے کہ حکومت شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔نگراں وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت متاثرہ خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔واضح رہے کہ پشاور کی پولیس لائنز میں واقع مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 88افراد شہید جبکہ 140 زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ علاوہ ازیں پشاور پولیس لائن کی مسجد میں گزشتہ روز ہونے والے خود کش دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیرِ اعظم شہباز شریف کو پیش کر دی گئی۔ذرائع کے مطابق اس ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جائے وقوع سے خود کش حملے کے شواہد ملے ہیں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسجد کے پلر گرنے سے چھت گری، جس سے زیادہ نقصان ہوا۔رپورٹ کے مطابق سکیورٹی لیپس کے حوالے سے اعلی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس لائن گیٹ، فیملی کوارٹرز سائیڈ کی سی سی ٹی وی فوٹیجز پر تحقیقات جاری ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق پشاور پولیس لائن دھماکے میں اب تک 90 افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ 157 زخمی رپورٹ ہوئے ہیں۔ دریں اثناء پولیس لائنز پشاور میں بم دھماکے کے بعد وسائل کی عدم دستیابی اور افسران کے ساتھ عدم رابطے کی وجہ سے پولیس کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔سہولتوں اور رابطے کے فقدان کے باعث زخمی چار گھنٹے ملبے تلے مدد کیلئے پکارتے رہے، پولیس اور سرکاری اداروں کے پاس مشینری نہیں تھی، پولیس وائرلیس کے ذریعے تمام تھانوں کو پرائیویٹ کرین کا بندوبست کرنے کی ہدایت کی گئی۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زخمیوں کے لیے بیڈز کم پڑ گئے، گھنٹوں کے بعد لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کی گئیں۔مسجد میں ہونے والے خودکش بم دھماکے کے بعد عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا جس کے ملبے تلے درجنوں زخمی پھنس گئے۔مشینری نہ ہونے کی وجہ سے زخمی 4 گھنٹے مسجد کی عمارت کے ملبے تلے مدد کیلئے چیختے اور پکارتے رہے۔ہسپتال میں بیڈز اور وسائل نہ ہونے کی وجہ سے بھی زخمیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اس دوران اہلکاروں و افسران کا رابطہ منقطع رہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں