5

ساگ کے ان گنت فائدے

لاہور (بیوروچیف) پاکستان میں سردیوں کے موسم کو ساگ کھانے کا موسم بھی کہا جاتا ہے، اس موسم میں ساگ بالخصوص سرسوں کا ساگ شوق سے کھایا جاتا ہے۔ طبی تحقیقات کے مطابق سرسوں کا ساگ صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ہوتا ہے اور اس میں متعدد منرلز اور وٹامنز موجود ہوتے ہیں جبکہ کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں۔ اسے کھانے سے جسمانی توانائی بڑھتی ہے، جبکہ متعدد وٹامنز، منرلز، فائبر اور پروٹین جسم کا حصہ بنتے ہیں۔ اس کے چند فوائد درج ذیل ہیں جو اسے اس موسم کی بہترین سوغات ثابت کرتے ہیں۔ سرسوں کا ساگ 3 طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹس سے لیس ہوتا ہے۔ وٹامن K، وٹامن اے اور وٹامن سی، جبکہ اس میں فولیٹ اور وٹامن ای بھی موجود ہوتے ہیں۔ وٹامن اے، ای اور سی جسم میں خلیات کو نقصان پہنچانے کے لیے گردش کرنے والے مضر مواد کو ختم کرتے ہیں۔ ان اینٹی آکسائیڈنٹس سے مختلف دائمی امراض سے تحفظ ملتا ہے۔ اس ساگ میں موجود وٹامن K اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈز ورم کش ہوتے ہیں۔ جسمانی ورم کو اگر کنٹرول میں نہ رکھا جائے تو طویل المعیاد بنیادوں پر امراض قلب، جوڑوں کے امراض، کینسر اور دیگر کا خطرہ بڑھتا ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ سبز پتوں والی سبزیاں جیسے سرسوں کے ساگ کو اکثر کھانے سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔ ان سبزیوں میں ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو جسم میں کولیسٹرول کی سطح کم کرتے ہیں اور شریانوں میں چربیلا مواد جمع نہیں ہوتا، جس سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔ سرسوں کے ساگ میں موجود وٹامن K خون کے جمنے یا بلڈ کلاٹ کا خطرہ کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ غذائی فائبر نظام ہاضمہ کی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔ سرسوں کے ساگ میں یہ فائبر کافی مقدار میں ہوتا ہے اور اسے کھانے سے آنتوں کی صحت بہتر ہوتی ہے، میٹابولزم کو کنٹرول کرنے مین مدد ملتی ہے جبکہ قبض جیسے مسئلے سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔ وٹامن K ہڈیوں کی صحت کے لیے بھی اہم ہوتا ہے۔ جسم میں وٹامن K کی کمی سے ہڈیوں کے مختلف امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ غذا کے ذریعے مناسب مقدار میں وٹامن K کے حصول سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور فریکچر سے تحفظ ملتا ہے۔ بینائی کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ سرسوں کے ساگ میں لیوٹین اور zeaxanthin جیسے مرکبات بھی موجود ہوتے ہیں۔ یہ دونوں مرکبات آنکھوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور عمر بڑھنے سے بینائی میں آنے والی کمزوری سے تحفظ ملتا ہے۔ غذائی فائبر سے بھرپور سبزیاں جیسے سرسوں کا ساگ جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے بھی مفید ثابت ہوتی ہیں۔ ان سبزیوں سے میٹابولزم زیادہ متحرک ہوتا ہے اور جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔ وٹامن سی ایسا غذائی جز ہے جو دمہ کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ وٹامن سی ورم کا باعث بننے والے اس مواد کے ٹکڑے کرتا ہے جو دمہ کے مریضوں میں زیادہ بننے لگتا ہے۔ اس ساگ میں موجود میگنیشم بھی پھیپھڑوں کو پرسکون رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملا ہے کہ لیوٹین سے دماغی ٹشوز کو فائدہ ہوتا ہے۔ اس سے دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے جبکہ دماغی تنزلی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں