6

سرکلر روڈ آپریشن کیخلاف شہر میں کشیدگی،تاجر تنظیمیں سراپا احتجاج

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سرکلر روڈ پر آپریشن کیخلاف شہر میں کشیدگی’ تاجر تنظیمیں سراپا احتجاج’ آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے شہر بھر کے تاجر تنظیموں نے آج چوک گھنٹہ گھر میں اجلاس بلا لیا۔ تفصیل کے مطابق ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) ندیم ناصر کی ہدایت پر اے سی سٹی عادل عمر نے ڈپٹی چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن عظمت فردوس کے ہمراہ پیرافورس’ ضلعی پولیس کے ہمراہ سرکلر روڈ گمٹی چوک سے چنیوٹ بازار تک ایک طرف روڈ بند کر کے ہیوی مشینری کیساتھ سرکلر روڈ پر دکانوں کو گرانا شروع کر دیا جسکی وجہ سے تاجر سراپا احتجاج بن گئے۔ ریلوے روڈ’ سرکلر روڈ کے تاجروں نے احتجاجاً دکانیں بند کر دیں۔ مارکیٹ میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے 13دکانوں کو غیر قانونی قرار دیکر مسمار کر دیا۔ دکانیں مسمار کرنے پر شہر میں کشیدگی پھیل گئی۔ سرکلر روڈ کے تاجروں کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انکو کو کوئی نوٹس نہ دیئے گئے اور ان پر ظلم اٹھایا گیا اور ان کی دکانوں کو گرا کر ملبہ کا ڈھیر بنا دیا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ جن دکانوں کو مسمار کیا گیا وہ غیر قانونی تھیں اور دکانداروں کے پاس کوئی قانونی دستاویزات موجود نہیں جس کی بناء پر دکانوں کو مسمار کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے سرکلر روڈ کے بعد ریلوے روڈ اور ستیانہ روڈ پر آپریشن کرنے کا عندیہ دیا ہے جبکہ سرکلر روڈ’ ریلوے روڈ کے تاجروں نے دکانیں بند کر کے گمٹی چوک میں احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلوے روڈ’ سرکلر روڈ دکانداروں کے پاس رجسٹریاں موجود ہیں۔ یہ دکانیں انہیں باقاعدہ آلاٹ ہوئیں، چند دکانوں کی رجسٹریاں ابھی نہیں ہوئی مگر ان دکانوں کے پیسے جمع ہو چکے ہیں۔ یہ انتظامیہ کی نااہلی ہے کہ ابھی تک دکانوں کی رجسٹریاں نہیں بنائیں اور کسی دکاندار کے ذمہ واجبات ہیں تو وہ واجبات ادا کرنے کو تیار ہے۔ مگر اچانک آپریشن کر کے دکانوں کو مسمار کرنا بہت بڑا ظلم ہے۔ ایک دکان کے ساتھ کئی خاندان چلتے ہیں۔ دکان بند ہونے سے کئی گھرانوں میں فاقے آ جائیں گے۔ شہر بھر کی تاجر تنظیموں نے آج چوک گھنٹہ گھر میں آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے اجلاس طلب کر لیا۔ شہر بھر کی تمام تاجر تنظیموں نے ضلعی انتظامیہ کے اس اقدام کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے ظلم وزیادتی قرار دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں