70

سعودی عرب کا پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا عندیہ (اداریہ)

پاکستان نے سعودی عرب کے تمام بڑے خدشات کے سدباب کا وعدہ کرتے ہوئے 32ارب ڈالر کی ممکنہ سرمایہ کاری کے 25منصوبوں کی پیشکش کی ہے جن میں پی آئی اے ائیرپورٹس کی نجکاری’ کانکنی کی بڑی سائٹس سے گوادر تک ریلوے لنک اور بھاشا ڈیم سمیت شعبے شامل ہیں’ سعودی وزیر خارجہ نے وفود کی سطح پر صدر مملکت’ وزیراعظم سے ملاقاتیں کی ہیں اس کے علاوہ وفد نے ایس آئی ایس سی کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میںبھی شرکت کی جہاں آرمی چیف بھی موجود تھے، ان مواقع پر سعودی شہزادہ فیصل نے کہا کہ پاکستان کے لیے جو بھی ہو سکا ہم کریں گے، پاکستان کی جانب سے سعودیہ کو 32ارب ڈالر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی ان منصوبوں میں 2ارب ڈالر کا ایک ریل لنک بھی ہے جو کانکنی کی تمام بڑی سائٹس کو گوادر سے ملائے گا، تاخیر کے شکار دیامر بھاشا ڈیم کے منصوبے میں 1.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی پاکستان کے ایک فائیو سٹار لگژری ہوٹل کی فزیبلٹی میں سعودی سرمایہ کاری کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے اور اس کیلئے CDA کی زمین استعمال کی جائے گی فوجی اور سویلین سائڈ کی جانب سے مشترکہ طور پر چلائی جانے والی ایس آئی ایف ایس نے سعودی وفد کے سامنے ایک مفصل پریزنٹیشن پیش کی اور انہیں ارتقاپذیر منظرنامے کے احوال سے آگاہ کیا، ایس آئی ایف سی کو سرمایہ کاروں کیلئے ”ون سٹاپ” قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ فورم مشترکہ فوجی اور سویلین اقدامات کرتا ہے تاکہ سرمایہ کاری کو تیز کر کے اقتصادیات میں استحکام حاصل کیا جا سکے اجلاس کو بتایا گیا کہ پانچ بڑے سیکٹر’ دفاع’ زراعت’ مویشی بانی’ معدنیات اور کانکنی’ آئی ٹی’ ٹیلی کام اور توانائی کے شعبوں میں طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے حکمت عملی بنائی گئی ہے، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل کی قیادت میں سعودی وفد کی پاکستان آمد میں پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کیلئے ایس آئی ایف سی کی پیشکش سعودی وفد کا پاکستان کیلئے جو ہو سکا کرنے کا اعلان پاکستان کے 25منصوبوں میں سرمایہ کاری کا عندیہ خوش آئند ہے، یہ حقیقت ساری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان میں ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور بہت سے ممالک’ کمپنیاں اور تجارتی ادارے مواقع سے فائدہ بھی اُٹھانا چاہتے ہیں مگر سیاسی ومعاشی عدم استحکام کی وجہ سے سرمایہ کاری کیلئے ہچکچاتے ہیں’ موجودہ حکومت نے معاشی ایجنڈے کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے اور اس سمت تیزی سے قدم بڑھانے شروع کئے ہیں وزیراعظم شہباز شریف کے سعودی عرب کے دورے کے اچھے اثرات ظاہر ہوئے ہیں ان دنوں سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں سعودی وفد پاکستان میں ہے اور وفد کو پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی پیشکش کی گئی ہے سعودی حکومت جن شعبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش مند ہے ان میں زراعت’ تجارت’ توانائی’ آئی ٹی’ معدنیات’ ٹرانسپورٹ’ دفاع’ ماحولیات اور انڈسٹری وغیرہ شامل ہیں سعودی عرب ریکوڈک میں سونے اور تانبے کی تلاش کے منصوبے میں شراکت داری کیلئے تیار ہے جس سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو گا سعودی وفد کی صدر مملکت’ وزیراعظم اور متعلقہ محکموں کے وزراء اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں جاری ہیں اور یہ سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کیلئے فائدہ مند ثابت ہونگی مذاکرات کا یہ سلسلہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی کوششوں کا حصہ ہے جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی شامل ہیں سعودی وفد کی پاکستان آمد اور حکومتی شخصیات سے مذاکرات کے نتیجہ میں سرمایہ کاری کیلئے لوگوں میں اعتماد بڑھے گا اور کئی معاہدوں کے خدوخال واضح ہوں گے جن پر دستخط سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مئی میں دورہ پاکستان کے دوران کئے جائینگے معاہدوں کے تحت سعودی عرب پاکستان میں کئی اقتصادی منصوبوں کا حصہ بن جائے گا جس سے ملک میں تعمیر وترقی کا نیا ماحول پیدا ہو گا اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے،، خدا کرے ہمارے وطن عزیز میں زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری ہوتا کہ ہماری معیشت کو سنبھالا مل سکے پاکستان کے عوام سعودی عرب کی جانب سے بھاری سرمایہ کاری کے منتظر ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آنے والے وقت اور ہر مشکل گھڑی میں سعودی عرب ہمیشہ کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑا ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں