لاہور (بیوروچیف) سموگ نے پنجاب بھر میں معمول زندگی کو درہم برہم کردیا ،حکومت نے دفتروں کے50 فیصدعملے کو آن لائن کام پر منتقل کرنے کا حکم دیدیا،ڈی جی ماحولیات پنجاب ڈاکٹر عمران حامد نے تمام سیکریٹریز، سربراہان کوہدایت جاری کردیں۔ ڈی جی ماحولیات پنجاب ڈاکٹر عمران حامدکی جانب سیجاری مراسلے میں کہاگیا ہے کہ دفاتر میں صرف 50 فیصد اسٹاف کو بلایا جائے گا، 50فیصد اسٹاف گھروں سے کام کرنیکا پابند ہوگا، مختلف محکموں کے درمیان میٹنگز بھی آن لائن کرنی ہوں گی۔ مراسلے کیمطابق دفاتر آنیوالے افرادکار پول ان کرنے کے پابند ہوں گے،فیصلے کا اطلاق پنجاب کے تمام سرکاری، نیم سرکاری،خودمختار اداروں پر ہوگا، ٹرانسپورٹ سے خطرناک مادوں کا اخراج اسموگ بڑھا رہا ہے، سڑکوں پر ٹریفک کم کرنے کے پیش نظرفیصلہ کیا گیا،50 فیصدعملے کو آن لائن کرنے کے فیصلے کا فوری اطلاق کرنے کا حکم دیا ہے۔ یاد رہے کہ ایک عام ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) لیول 0 سے 50 ہے جسے صحت کیلئے اچھا سمجھا جاتا ہے تاہم دیگر AQI لیولز ہیں جو انسانی صحت کیلئے خطرناک بھی ہوسکتے ہیں،51 سے 100تک انسانی کیلئے معتدل پسند جس کا مطلب ہے کہ ہوا کا معیار قابل قبول ہے لیکن کچھ لوگوں کو صحت کی معتدل پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،101سے 150تک حساس گروپوں کے لیے غیر صحت بخش، جس کا مطلب ہے کہ حساس گروپوں کے ارکان صحت کے اثرات کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ 151 سے 200غیر صحت مند ہوا جس کا مطلب ہے کہ ہر کوئی صحت کے اثرات کا تجربہ کرنا شروع کر سکتا ہے،201سے 300 بہت غیر صحت بخش جس کا مطلب ہے کہ ہر شخص صحت کے زیادہ سنگین اثرات کا سامنا کر سکتا ہے ۔ 301سے 400خطرناک جس کا مطلب ہے کہ ہنگامی حالات کی صحت کی وارننگ اور پوری آبادی کے متاثر ہونے کا زیادہ امکان ہے۔
3