سرگودہا (بیورو چیف) ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ محمد وسیم نے اسسٹنٹ کمشنروں سمیت متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہے کہ سموگ کا باعث بننے والے یونٹس و افراد کے خلاف زیرو ٹالینس پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے نیز سموگ کے پیش نظر حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ وہ سموگ کی روک تھام کے بارے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں اے ڈی سی آر فہد محمود،ماحولیات ، زراعت ، ٹریفک پولیس ، پٹرولنگ پولیس ، سیکرٹری آر ار ٹی اے، انڈسٹری کے افسران کے علاو ہ اسسٹنٹ کمشنروں نے ویڈیو لنک شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر نے ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے واضح کردہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے والے کریشنگ یونٹس اور بھٹہ خشت کو سیل کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے غیر معیاری فیول استعمال کرنے کے ساتھ مقررہ وزن سے زائد لوڈ کرنے والے ٹرکوں کو بھی بند کرنے کے احکامات جاری کیے۔ انہوں نے تعمیراتی میٹریل کو نہ ڈھانپے والی ٹریکٹر ٹرالیوں کے مالکان کے خلاف بھی ضابطہ کی کارروائی کرنے جبکہ فصلوں کی باقیات کو جلانے والے زمینداروں کو 15 ہزار روپے فی ایکڑ جرمانہ کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سموگ خلاف ورزی پر 210 سٹون کریشنگ کو نوٹسز جاری ،12 سیل اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔ اسی طرح ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والے تین انڈسٹری یونٹ سیل دیگر کو مجموعی طور پر تین لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ایک ماہ میں 43 سو کمرشل گاڑیوں کی فٹنس کی گئی۔ عام شاہرات پر 7 ہزار 430 گاڑیوں کی انسپکشن کی گئی اور دھواں چھوڑنے والی 411 گاڑیوں کے چالان 179 کو تھانوں میں بند جبکہ 5 لاکھ 67 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔ ضلع بھر میں اب تک فصلوں کی باقیات کو جلانے کے 8 کیس رپوٹ ہوئے، جن کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے علاوہ 2 لاکھ 77 ہزار پانچ سو روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تحصیل سطح پر اینٹی سموگ سکواڈ تشکیل دے گئے ہیں جو ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والے عناصر کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کاروائیاں کر رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ محمد وسیم نے اینٹی سموگ سکواڈز کو رات بھی متحرک رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے تمام شاہرات پر تعمیراتی میٹریل لے جانے والی گاڑیوں پر خاص طور پر نظر رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اسسٹنٹ کمشنروں سے کہا کہ وہ تمام جاری تعمیراتی سائٹس کا وقتا فوقتا معائینہ کرتے رہیں اور جہاں کہیں بھی ماحولیاتی آلودگی سے بچاو کے اقدامات نہ ہوں ان کے خلاف بھی ضابطہ کی کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سموگ کے انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کی روک تھام کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔
7