27

سود ‘قرض ادائیگی کیلئے پاکستان کو اربوں ڈالردرکار

واشنگٹن(بیوروچیف)پاکستان قرض کے بحران کا شکار ہے اسے جون کے آخر تک اپنے قرض کا سود اور قسطیں اتارنے کیلیے اربوں ڈالر چاہئیں اور اس کا خزانہ تقریبا خالی ہے۔آئی ایم ایف سے بیل آوٹ ڈیل کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے پاکستان نادہندگی سے تو بچ نکلے لیکن صورتحال مزید سنگین ہوتی جائے گی۔ پاکستان جسے سیلاب، سیاسی عدم استحکام اور کووڈ کی وجہ سے رسد سے متعلق دھچکوں کا سامنا رہا ہے اس کی امپورٹ پرمنحصر معیشت مئی مہینوں سے نادہندگی کے کنارے پر ہے اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل کم ہورہے ہیں۔ امریکی ریڈیو کے مطابق پاکستان کا بیرونی قرض 2022 کے آخر تک 126 ارب ڈالر تھا اور ملک کی زیادہ آمدن قرض کا سود اور قسطیں اتارنے میں خرچ ہورہی ہیں۔ جون میں پاکستان کو اپنے قرض دہندگان کے 3.6 ارب ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر کے مطابق 400 ملک ڈالر ادا کردیئے ہیں ہیں جبکہ 2.3 ارب ڈالر کے قرض میں توسیع ہوجائے گی اس کے باوجود ملک کو 900 ملین ڈالر ادا کرنا ہوں گے جبکہ اسٹیٹ بینک کے پاس مجموعی ذخائر4 ارب ڈالر کے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں